دل میں ہو حبِّ رسول اور عمل میں سنت
ہوجب اللہ کے لیے پھر نہیں کوئی حاجت
او کہ محبوبِ خدا است یقیناً بعدازاں
ہو عمل ان کی سنتوں پہ بھی محبوب حالت
قال ربی و رفعنا لک ذکرک فی الکتاب
ان کی پھر شان پہ کیسے ہو اور کیوں حیرت
تاسو ته ځزان نه دےې نزدےې شمه آقا ويیٔلي
اس پہ قربان نہ کروں کیوں میں جان و دل غیرت
Why should not I follow path of Muhammad the Grea t
جس پہ محبوب بناۓ مجھے رب العزت
اناں دی تعریف لیٔ میں کتھے قابل شبیر ؔ
وہ ہے محمود ہی،ہے نعت مرے دل کی راحت