دل میں ہو حبِّ رسول اور عمل میں سنت
ہوجب اللہ کے لیے پھر نہیں کوئی حاجت
جب یقیناً ہیں وہ محبوب خدا تو جان لو
ہو عمل ان کی سنتوں پہ بھی محبوب حالت
کہے خدا و رفعنا لک ذکرک کتاب میں
ان کی پھر شان پہ کیسے ہو اور کیوں حیرت
میں تمہیں جان سے پیارا بنوں آقا جب کہے
اس پہ قربان نہ کروں کیوں میں جان و دل غیرت
اپنے آقا کی پیروی کیوں نہ اعمال میں کروں
جس پہ محبوب بناۓ مجھے رب العزت
ان کی تعریف کے لیے کہاں قابل ہے شبیر
بس پہنچاتا ہوں اس سے اپنے دل کو راحت