عشاق کا اجتماع

سوختہ دل اس کی محبت میں جمع ہوتے ہیں جب

ایک ہی فکر میں مشغول ہو کے روتے ہیں سب

دل کی دنیا کی ہوں باتیں اوراس کی یاد بھی ہو

دوسری دنیا کی جو فرصت ہے ان کو ہوتی ہے کب

نظر اس پر لبِ گریان دل عشق سے سرشار

مانگتے ایسے ہیں ہوتے ہیں جیسے جان بلب

شور اذکار کا پر لطف نظارہ بھی ہو

دل جلا جاتا ہے ہوتا ہے مگر پاسِ ادب

پاس ان کے جو ہیں بیٹھے وہ بھی محروم نہیں

ڈھونڈشبیر ؔ انہیں بغیر کسی نام و نسب