مکتوب 94
خضر خان لودھی1 کی طرف صادر فرمایا۔ اس بیان میں کہ آدمی کو عقائد کی درستی اور اعمالِ صالحہ کے بجا لانے سے چارہ نہیں ہے تاکہ ان دو بازوؤں کے ساتھ عالمِ حقیقت کی طرف پرواز کرے۔
حق سبحانہٗ و تعالیٰ حضرت محمد مصطفٰے صلی اللہ علیہ و سلم کی شریعت کے راستے پر استقامت مرحمت فرمائے۔ جو کچھ لازمی و ضروری ہے (وہ یہ ہے کہ) اول فرقۂ ناجیہ (نجات پانے والا گروہ) اہل سنت و جماعت کے صحیح عقائد کے مطابق اپنے عقائد کو درست کرنا ہے۔ دوم یہ کہ فقہی احکام یعنی فرائض و سنن و واجبات و مستحبات و حلال و حرام اور مکروہ و مشتبہ کا علم حاصل کرنے کے بعد ان کے مطابق اعمال کو بجا لانا چاہیے۔ جب اعتقادی و عملی یہ دو بازو حاصل ہو گئے تو پھر اگر اللہ تعالیٰ کی توفیق شامل حال ہو جائے تو ہو سکتا ہے کہ عالمِ حقیقت کی طرف پرواز نصیب ہو جائے۔ ان دو بازوؤں (تصحیح عقائد و اعمال صالحہ) کے حاصل ہوئے بغیر عالم حقیقت کی طرف پرواز و حصول محال ہے۔ بیت
محال است سعدی کہ راہِ صفا
تواں رفت جز بر پئے مصطفےؑ
ترجمہ:
تجھے حاصل نہ ہو جب تک نبی کی پیروی کرنا
نہیں ممکن کبھی اہل صفا کی راہ پر چلنا
اللہ تعالیٰ ہم کو اور آپ کو حضرت محمد مصطفٰے صلی اللہ علیہ و سلم کی متابعت پر ثابت قدم رکھے۔
1 خضر خاں لودھی کے نام صرف یہی ایک مکتوب ہے، باقی حالات معلوم نہ ہو سکے۔