مکتوب 83
بہادر خاں1 کی طرف صادر فرمایا۔ ظاہری اور باطنی جمعیت کو شریعت و حقیقت کے ساتھ جمع کرنے پر ترغیب دینے کے بارے میں۔
حق سبحانہٗ و تعالیٰ حضرت سید المرسلین علیہ و علی آلہ و علیہم من الصلوات أفضلها و من التسلیمات أکملہا کے طفیل مختلف تعلقات سے نجات عطا فرما کر پوری طرح اپنی بارگاہ کا گرفتار بنائے۔
ہر چہ جز عشقِ خدائے احسن است
گر شکر خوردن بود جاں کندن است
ترجمہ:
بجز عشق خدا جو کچھ بھی ہے کتنا ہی احسن ہے
اگرچہ ہو وہ شیرینی و لیکن جان کندن ہے
اپنے ظاہر کو روشن شریعت کے ظاہر کے ساتھ آراستہ کرنا اور اپنے باطن کو ہمیشہ حق تعالیٰ جل شانہٗ کے ساتھ رکھنا بہت بڑا کام ہے، دیکھئے کس صاحبِ نصیب کو ان دو بڑی نعمتوں سے مشرف فرماتے ہیں۔ آج (اس زمانے میں) ان دو نسبتوں کو جمع کرنا بلکہ صرف ظاہرِ شریعت پر ہی استقامت حاصل کرنا بہت کم پایا جاتا ہے، سرخ گندھک2 (اکسیر) سے بھی زیادہ نایاب ہے۔ حق سبحانہٗ و تعالیٰ اپنی کمال مہربانی سے ظاہر و باطن میں سید الاولین و الآخرین علیہ و علی آلہ الصلوات و التسلیمات کی متابعت پر استقامت مرحمت فرمائے۔
1 مکتوبات شریفہ میں بہادر خاں کے نام صرف یہی ایک مکتوب ہے۔ آپ کا نام ابو النبی تھا، توران کے بزرگ زادوں میں سے ہیں۔ عبد المؤمن خاں کے زمانے میں مشہد کے حکمران رہے، اس کے انتقال کے بعد ہندوستان آئے، اکبر نے مناسب عہدہ دیا، جہانگیر نے تین ہزار کے منصب اور بہادر خاں کے خطاب سے سر فراز کیا۔ (مآثر الأمراء)
2 سرخ گندھک سے مراد اکسیر ہے کیونکہ اکسیر اسی سے بنائی جاتی ہے۔ یہ اکسیر طِلا (سونے) کا جزوِ اعظم ہے اور سرخ گندھک نہایت کمیاب ہے۔ (غیاث)