دفتر اول مکتوب 252
یہ مکتوب شریف جناب شیخ بدیع الدین1 کی طرف صادر فرمایا۔ بعض سوالات کے جواب میں اور اس کے مناسب بیان ہیں۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَ سَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی (تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہو)
سعادت مند بھائی کا مکتوب موصول ہو کر بہت زیادہ خوشی کا باعث ہوا۔ آپ نے جو سوالات کئے تھے ان کے جواب میں آپ کو معلوم ہو کہ حضرت نوح اور حضرت ابراہیم صلوات اللہ تعالیٰ و تسلیماتہ سبحانہٗ علی نبینا و علیہما کا مبدأ تعین (سر چشمہ) ’’صفت العلم‘‘ ہے۔ جیسا کہ تعینِ محمدی علیہ الصلوۃ و السلام کا مبدأ یہی صفت (صفت العلم) ہے۔ فرق صرف جہات اور اعتبارات کا ہے، کیونکہ اس صفت کی ایک جانب عالِم کی طرف ہے اور دوسری معلوم کی طرف۔ پہلی وجہ (جانب) وحدت کے مناسب ہے اور دوسری وجہ کثرت کے موافق، اور اس صفت کے لیے بھی اجمال و تفصیل ہے کہ ہر ایک اعتبار کسی ایک بزرگ کے مبدأ تعین سے ہے۔
دوسرے وہ معارف جو نبوت و ولایت کا بار اُٹھانے سے تعلق رکھتے ہیں وہ خواجہ محمد اشرف کے نام والے مکتوب 251 میں تفصیل کے ساتھ درج ہو چکے ہیں دوبارہ لکھنے کی ضرورت نہیں ہے، وہاں سے معلوم کر لیں۔
دوسرے یہ کہ (فقیر) چاہتا تھا کہ اس استفسار کے جواب میں کہ قطب اور غوث اور خلیفہ کے درمیان کیا فرق ہے، کچھ لکھے، لیکن اذن نہ ہوا۔ ان کو دوسرے وقت کے لئے موقوف رکھیں۔ و السلام
1 آپ کے نام دس مکتوبات ہیں اور آپ کا تذکرہ دفتر اول مکتوب 172 پر گزر چکا ہے۔
2 قطب، غوث سے متعلق مکتوب نمبر 256 ملاحظہ ہو جو آگے آ رہا ہے۔