مکتوب 218
ملا داؤد1 کی طرف صادر فرمایا۔ پیرِ طریقت کے آداب کی رعایت کے بیان میں۔
میرے عزیز بھائی مولانا داؤد کا گرامی نامہ موصول ہو کر باعثِ مسرت ہوا۔ حضرت حق سبحانہٗ و تعالیٰ اپنے نبی اور ان کی آل و امجاد علیہ و علیہم الصلوات و التسلیمات کے طفیل آپ کے ظاہر و باطن کو اپنی مرضیات سے آراستہ و پیراستہ کرے۔ باطن کے سبق کا تکرار کرنے میں اور خواجگان (نشقبندیہ) قدس اللہ تعالیٰ اسرارہم کے طریق پر استقامت اختیار کریں ایسا نہ ہو کہ (ماحول کے) پراگندہ اثرات سے سستی واقع ہو جائے۔ اگر بالفرض کوئی ظلمت یا کدورت (دل پر) طاری ہو جائے تو اس کا علاج یہ ہے کہ حق جل سلطانہٗ کی پاک بارگاہ میں التجا و تضرع اور نیاز و شکسگتی بجا لائیں اور اپنے پیرِ کامل کی طرف جو کہ اس دولت (جمعیتِ قلب) کے حاصل کرنے کا وسیلہ ہے، پوری توجہ کریں اور حضور و غیبت میں اس دولتِ عظمیٰ کے وسیلوں (پیروں) کے آداب کی رعایت کو اچھی طرح مد نظر رکھیں۔ اور ان بزرگواروں کی رضا مندی کو حق سبحانہٗ و تعالیٰ کی رضا مندی کا وسیلہ خیال کریں۔ نجات و فلاح کا طریقہ یہی ہے۔ و السلام۔
1 آپ کے نام صرف یہی ایک مکتوب ہے، شیخ داؤد سالکی حضرت مجدد رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ اور صاحبِ انکسار بزرگ تھے۔