مکتوب 146
شریف الدین بدخشی1 کی طرف صادر فرمایا۔ سبق کے تکرار کرنے کی نصیحت میں۔
میرے فرزند شرف الدین حسین کا مکتوب موصول ہوا۔ لِلہِ سُبْحَانَہُ اَلْحَمْدُ وَ الْمِنَّۃِ (اللہ سبحانہٗ کی حمد اور اس کا احسان ہے) کہ آپ کو فقراء کی یاد کی سعادت حاصل ہے۔ وہ سبق جو آپ نے حاصل کیا تھا اس کے تکرار سے اپنے وقت کو معمور رکھیں اور فرصت کو ضائع نہ کریں ایسا نہ ہو کہ دنیائے فانی کا کر و فر آپ کو بھٹکا دے اور چند روز کی یہ حکومت و شان و شوکت آپ کو بے مزہ کر دے۔ بیت
ہمہ اندر زمن بتو این ست
کہ تو طفلے و خانہ رنگین است
ترجمہ:
بس یہی ایک نصیحت تجھے
تو ہے ناداں، زمانہ ہے رنگیں
یہ کس قدر بڑی نعمت ہے کہ حضرت حق سبحانہٗ و تعالیٰ اپنے کسی بندے کو عنفوانِ شباب (جوانی) میں توبہ کی توفیق عطا کر دے اور اس پر استقامت بخشے۔ کہہ سکتے ہیں کہ تمام دنیا کی نعمتیں اس نعمت کے مقابلے میں ایسی ہیں جیسا کہ دریائے عمیق کے مقابلے میں شبنم کا قطرہ کیونکہ وہ نعمت حق تعالیٰ سبحانہٗ کی رضا مندی کا موجب ہے جو کہ تمام دنیوی و اخروی نعمتوں سے بڑھ کر ہے۔ ﴿وَ رِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰہِ أَکْبَرُ﴾ (التوبۃ: 72) ترجمہ: ”اور اللہ کی طرف سے خوش نودی تو سب سے بڑی چیز ہے“۔ اور سلام ہو اس پر جو ہدایت کی پیروی کرے اور حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و سلم کی متابعت کو اپنے اوپر لازم کر لے۔
1 خواجہ شرف الدین حسین بدخشی کے نام 8 مکتوبات ہیں: دفتر اول مکتوب 146، 159، 189۔ دفتر دوم مکتوب 25، 31، 68، 82۔ دفتر سوم مکتوب 59۔ آپ خواجہ احرار قدس سرہٗ کی اولاد میں سے ہیں، اکبری دور میں امارت کے مرتبے تک پہنچے، بعد میں اکبر کے الحاد کی وجہ سے اس کے خلاف ہو گئے، آخر گرفتار کر لئے گئے۔ ایک عرصے تک قید میں رکھ کر رہا کر دیئے گئے۔ (ذخیرۃ الخوانین، جلد: 1، صفحہ نمبر: 79)