خطبہ کے مختصر احکام
از حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب
(1) خطبۂ جمعہ شرطِ نماز ہے، بغیر خطبہ کے نمازِ جمعہ ادا نہیں ہوتی، اور یہ شرط صرف ذکرُ اللہ سے ادا ہو جاتی ہے۔
(2) خطبۂ جمعہ و عیدین وغیرہ کا عربی میں ہونا سنت ہے، اور اس کے خلاف دوسری زبانوں میں پڑھنا بدعت ہے۔ (مصفٰى شرح موطا للشاه ولی الله رحمۃ اللہ علیہ، و کتاب الأذكار للنووی، و الدرّ المختار شروط الصلوٰة، و شرح الإحياء)
(3) اسی طرح عربی میں خطبۂ جمعہ پڑھ کر اس کا ترجمہ ملکی زبان میں قبل از نماز سنانا بھی بدعت ہے، جس سے بچنا ضروری ہے، البتہ نماز کے بعد ترجمہ سنا دیں تو مضائقہ نہیں، بلکہ بہتر ہے۔
(4) البتہ خطبۂ عیدین وغیرہ میں اگر خطبہ کے بعد ہی ترجمہ سنا دیا جائے تو مضائقہ نہیں، اور اس میں بہتر یہ ہے کہ منبر سے علیحدہ ہو کر ترجمہ سنا دیں تاکہ امتیاز ہو جائے۔ (كما صرح به فی تقريظ الرسالة الأعجوبة بناء على حديث مسلم)
(5) سنت ہے کہ خطبہ باوضو پڑھا جائے، بلا وضو پڑھنا مکروہ ہے۔
(6) سنت ہے کہ خطبہ کھڑے ہو کر پڑھا جائے، بیٹھ کر مکروہ ہے۔ (عالمگیری و بحر)
(7) سنت ہے کہ قوم کی طرف متوجہ ہو کر خطبہ پڑھیں، رو بہ قبلہ یا کسی دوسری جانب کھڑے ہو کر پڑھنا مکروہ ہے۔ (عالمگیری و بحر الرائق)
(8) سنت ہے کہ خطبہ سے پہلے آہستہ ''أَعُوْذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ'' پڑھا جائے۔ (علٰی قول أبی یوسف، كذا فی البحر)
(9) سنت ہے کہ خطبہ بلند آواز سے پڑھا جائے تاکہ لوگ سنیں، آہستہ پڑھنا مکروہ ہے۔ (عالمگیری)
(10) سنت ہے کہ خطبہ مختصر پڑھا جائے، زیادہ طویل نہ ہو، اور حد اس کی یہ ہے کہ طوالِ مفصّل کی سورتوں میں سے کسی سورت کے برابر ہو، اس سے زیادہ طویل پڑھنا مکروہ ہے۔ (شامی، عالمگیری، بحر)
(11) سنت ہے کہ خطبہ دس چیزوں پر مشتمل ہو:
اول: حمد سے شروع کرنا۔
دوم: الله تعالٰی کی ثنا کرنا۔
سوم: کلمۂ شہادتین پڑھنا۔
چہارم: نبی کریم ﷺ پر درود بھیجنا۔
پنجم : وعظ و نصیحت کے کلمات کہنا۔
ششم: کوئی آیت قرآن شریف کی پڑھنا۔
ہفتم: دونوں خطبوں کے درمیان تھوڑا سا بیٹھنا۔
ہشتم: تمام مسلمان مرد و عورت کے لئے دعا مانگنا۔
نہم: دوسرے خطبہ میں دوبارہ الحمد لله اور ثنا اور درود پڑھنا۔
دہم: دونوں خطبوں کو مختصر کرنا، اس طرح کہ طوالِ مفصّل کی سورتوں سے نہ بڑھے۔ (عالمگیری، بحر)
العبد الضعیف
محمد شفیع غفر لہٗ (رحمہ اللہ)
(صدر و بانیِ دار العلوم۔ کراچی)