خصوصیات امتیازیہ مجموعه خطب ہذا از مؤلف

خصوصیات امتیازیہ مجموعه خطب ہذا از مؤلف

نمبر (1): ہر خطبہ احکامِ شرعیہ مہمّہ واجبات یا مکملاتِ واجبات میں سے ایک ایک حکم پر مشتمل ہے، جو کہ شرعیہ خطبہ سے مقصود ہے۔

نمبر (2): ان احکام میں احکامِ ظاہرہ یعنی متعلّقہ بجَوارح بھی ہیں اور احکامِ باطنہ یعنی متعلّقہ بباطن بھی ہیں، تو مجموعہ جامع ہے فقہ و تصوّف کو، اور ان سب احکام کے دلائل میں زیادہ حصّہ آیات و احادیث کا ہے۔

نمبر (3): سب خطبے موافق احادیث کے مختصر ہیں، کوئی خطبہ بہ تخمینِ صحیح سورۂ مُرسَلات سے نہیں بڑھا۔

نمبر (4): سب خطبے باہم تقریباً برابر ہیں۔

نمبر (5): اس کے اجزاء کی ترکیب کا زیادہ حصّہ ”احیاء العلوم“ کے موافق ہے، اور افتتاحی حمد وصلٰوۃ بھی زیادہ تر اسی سے ماخوذ ہے، پس یہ مجموعہ إحیاء و صاحبِ إحیاء کی برکات کو بھی متضمّن ہے۔

نمبر (6): جن احکامات کے عنوانات کی تفسیر یا تفصیل مشہور نہیں اور زیادہ تر ایسا حصّہ تصوّف میں ہے ان کی تفسیر و تفصیل نہایت واضح و جامع حواشی یا متن میں لکھ دی گئی ہے، جس سے خاص مسائل و تحقیقات پر عبور ہوتا ہے۔

نمبر (7): باوجود اختصارِ عبارت کے مضامین اس قدر مندرج کیے گئے ہیں کہ ہر ماہر وسیع النظر اس کو دیکھ کر یہ کہنے پر مُضطَرّ ہو گا کہ دریا کوزہ میں کس طرح سما گیا، اور پھر سلاستِ الفاظ و سہولتِ معانی کے ساتھ بالخصوص تصوّف کا حصّہ کہ اگر إحیاء کو دیکھ کر کوئی اس کو دیکھے تو اس کو إحیاء کا متن کہے گا، اور متن بھی شرح کے مضامینِ مقصودہ کا حاوی ہے، اور اگر اس کو دیکھ کر إحیاء کو دیکھے تو إحیاء کو اس کی شرح کہے گا۔ واقعہ یہ ہے کہ ان التزامات کی رعایت مؤلف کی استطاعت سے باہر تھی، یہ محض فضل ہے۔

وَ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ بِنِعْمَتِكَ تَتِمُّ الصّٰلِحٰتُ

نوٹ: شائقینِ صادقین کے لئے خطبوں کی آیات و احادیث کا ترجمہ مع فوائد (علیحده شایع) ہو رہا ہے، اس کے التزامات مستقل اعلان سے واضح ہوں گے۔

اشرف علی (تھانوی رحمۃ اللہ علیہ)