ترجمہ آیات و احادیث خطبۂ ششم
تعلیمِ قرآن اور اس پر عمل کرنے کے بیان میں
حدیثِ اوّل: ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ نے: تم میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔ (بخاری)
حدیثِ دوم: ارشاد فرمایا رسول ﷺ نے کہ (قیامت کے دن) قرآن پڑھنے (اور اُس پرعمل کرنے) والے کو کہا جاوے گا کہ پڑھ اور درجہ حاصل کر اور سنوار کر پڑھ جیسا کہ تو دنیا میں پڑھا کرتا تھا، کیونکہ تیرا درجہ اُس آیت کے ختم پر ہے، جس کو تو پڑھے۔ (ابوداؤد)
فائدہ: پس جس قدر آیات کی وہ تلاوت کرے گا اُسی قدر اس کو درجات عطا فرمائے جائیں گے۔ جو لوگ دنیوی ترقِّی کے واسطے تعلیمِ دنیا میں مصروف و مشغول ہو کر قرآن شریف کی تعلیمِ مبارک سے غافل ہو رہے ہیں، وہ لوگ غور کریں کہ کس قدر دولت سے اپنے آپ کو محروم کررہے ہیں!۔ خداوند تعالیٰ فہمِ سلیم عطا فرماوے۔
حدیثِ سوم : ارشاد فرمایا رسول الله ﷺ نے: بیشک وہ شخص کہ جس کے جوف (قلب) میں قرآن شریف بالکل نہ ہو وہ اُجڑے ہوئے گھر جیسا ہے۔ (ترمذی)
حدیثِ چہارم: ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ نے کہ جس نے قرآن شریف کا ایک حرف پڑھا اس کے لئے ایک نیکی ہے اور ایک نیکی دس گُنی ہوتی ہے (پس فی حرف دس نیکیاں ملتی ہیں)۔ (ترمذی)
حدیثِ پنجم : ارشاد فرمایا آنحضرت ﷺ نے کہ جس شخص نے قرآن شریف پڑھا اور اس کو یاد کیا اور اُس کے حلال (بتلاۓ ہوۓ) کو حلال اور اس کے حرام (بتلاۓ ہوۓ) کو حرام سمجھا (یعنی اس پر عمل کیا) تو اللہ تعالیٰ اس کو جنّت میں داخل کرے گا اور اس کے گھر کے ایسے دس آدمیوں کے بارے میں اس کی شَفاعت قبول کرے گا جن کے لئے دوزخ ضروری ہو چکی ہوگی۔ (ترمذی)
فائدہ: یعنی جو گناہ گار بِدُوں توبہ کئے مر جانے کی وجہ سے دوزخ میں جانے کے مُستحِق ہو گئے ہوں، اُن کی نجات ہو جائے گی،کیونکہ کفر و شرک کرنے والے کی کسی طرح نجات نہ ہو گی۔
آیت مبارکہ: ارشاد فرمایا حق تعالیٰ شَانُهٗ نے: سو میں قسم کھاتا ہوں ستاروں کے چھپنے کی اور اگر تم غور کرو تو یہ ایک بڑی قَسم ہے،کہ یہ قرآنِ کریم محفوظ کتاب میں درج ہے، اس کو بَجُز پاک لوگوں کے کوئی ہاتھ نہیں لگاتا۔