ترجمه آیات و احادیث خطبۂ پنجم
زکوٰة کے بیان میں
حدیثِ اوّل: زکوٰۃ بھی اسلام کے پانچ رُکنوں میں سے ہے، جیسا کہ خُطبہ بالا کی پہلی روایت میں گزر چکا ہے وہاں دیکھ لیا جاوے، مُکَرَّر ترجمہ نہیں کیا گیا۔ (متفق علیہ)
حدیثِ دوم: ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ نے: جس کو اللہ تعالیٰ نے مال دیا ہو اور وہ اس کی زکوٰۃ اداء نہ کرے اُس کا مال قیامت کے دن اس کے لئے گَنجے سانپ کی شکل بنایا جاوے گا (گنجا سانپ زیادہ زَہرِیلا ہوتا ہے) اور اُس سانپ کی آنکھ پر دو سیاہ نُقطے ہوں گے (نقطے بھی زیادہ زہریلے کی آنکھ پر ہوتے ہیں) وہ سانپ اس کے گَلے میں ڈالا جاوے گا۔ پھر وہ سانپ اُس (شخص) کے دونوں جَبڑے پکڑے گا، پھر (اس سے) کہے گا: میں تیرا مال ہوں، میں تیرا خزانہ ہوں، پھر (اس ارشاد کے بعد) آنحضرت ﷺ نے﴿لَا يَحْسَبَنَّ الَّذِيْنَ يَبْخَلُوْنَ…﴾(آلِ عمران:180) اَخیر تک تلاوت فرمائی۔ (بخاری)
فائدہ: اس آیت میں یہی مَضمون ہے کہ بَخِیل کا مال اس کے گَلے میں ڈالا جائے گا۔
حدیثِ سوم: آنحضرت ﷺ نے ایک (ایسے) شخص کو خطاب کر کے ارشاد فرمایا (جس نے اپنے لئے حُکم دریافت کیا تھا): تُو اپنے مال میں سے زکوٰة نکالا کرے، کیونکہ وہ پاکی ہے، تجھ کو وہ پاک کر دے گی۔ اور عَطِیّہ دیوے تُو اپنے رشتہ داروں کو اور پہچانے تُو مِسکِین اور پڑوسی اور سائِل کے حق کو۔ (احمد)
آیتِ مُبارکہ: ارشاد فرمایا حق تعالیٰ نے: ’’قائم کرو تم نماز کو اور اَداء کرو زکوٰة اور رُکوع کرو رکوع کرنے والوں کے ساتھ‘‘۔