خطبہ 4: نماز کے بیان میں

ترجمہ آیات و احادیث خطبۂ چہارم

نماز کے بیان میں

حدیثِ اوّل: ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ نے کہ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے (وہ پانچ یہ ہیں:) اس بات کی شہادت دینا کہ خدا کے سِوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اُس کے بندے اور رسول ہیں اور نماز قائم کرنا (یعنی ہمیشہ پابندی کے ساتھ پڑھنا) اور زکوٰۃ دینا اور حج کرنا، اور رمضان شریف کے روزے رکھنا۔ (متفق علیہ)

حدیثِ دوم: ارشاد فرمایا کہ پانچ نمازیں ہیں، جو اللہ تعالیٰ نے فرض کی ہیں جس شخص نے اُن کا وضو اچھی طرح کیا اور اُن کو اُن کے وقت پر پڑھا اور اُن کے رکوع اور خُشُوع کو پورا کیا۔ اللہ تعالیٰ پر اُس کے واسطے یہ عہد ہے کہ اُس کو بخشے گا اور جس نے ایسا نہ کیا تو اس کے واسطے اللہ پر عہد نہیں ہے، اگر چاہے بخشے اور اگر چاہے عذاب کرے۔ (ابو داؤد)

حدیثِ سوم: ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ نے کہ قسم اس (خدا) کی! کہ جس کے قبضہ میں میری جان ہے، میں نے یہ ارادہ کیا ہے کہ لکڑیوں کے واسطے حکم دوں، پس وہ جمع کی جاویں۔ پھر نماز کا حکم دوں، پس اس کے لئے اذان کہی جاوے، پھر کسی شخص کو حکم دوں کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھاوے۔ پھر میں پیچھے رہ جاؤں ایسے لوگوں کی طرف جو کہ نماز میں حاضر نہ ہوں، پس میں اُن کے گھروں کو جلا دوں۔ (بخاری)

فائدہ: مگر آپ نے ایسا کیا نہیں کہ آپ کو بچوں کا خیال آ گیا۔

آیت مبارکہ: ارشاد فرمایا حق تعالیٰ شانہ نے: اور (اے رسول!) آپ نماز کی پابندی رکھیے دن کے دونوں سروں پر اور رات کے کچھ حصوں میں۔ بے شک نیک کام مٹا دیتے ہیں برے کاموں کو۔ یہ بات ایک نصیحت ہے ماننے والوں کے لئے۔

اضافہ: نیز ارشاد فرمایا کہ جو شخص نماز کی حفاظت کرے اُس کے واسطے قیامت کے دن نور اور دلیل اور نجات بن جائے گی اور جس نے اس کی حفاظت نہ کی، اُس کے واسطے نہ نور ہو گا نہ دلیل نہ نجات۔ اور وہ شخص قیامت کے روز فرعون اور ہامان کے ساتھ محشور ہو گا ۔ (احمد، دارمی، بیہقی)