خطبہ 21: حفاظتِ شِکَم و شرم گاہ کے بیان میں

ترجمه آیات و احادیث خطبۂ بیست و یکم

حفاظتِ شِکَم و شرم گاہ کے بیان میں

آیاتِ طیبات: حق تعالیٰ شَانُہٗ نے ارشاد فرمایا ہے کہ تم کھاؤ اور پِیو اور اِسراف مت کرو، بیشک اللہ تعالىٰ اِسرَاف کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔ اور ارشاد فرمایا ہے: بیشک جو لوگ یتیموں کا مال کھاتے ہیں وہ اپنے پیٹ میں آگ بَھر رہے ہیں۔ نیز ارشاد فرمایا ہے: اور تم لوگ میراث (یعنی دوسروں کا حصّہ بھی) سمیٹ کر کھا جاتے ہو۔ اور ارشاد فرمایا ہے کہ: زِنا کے قریب مت جاؤ، کیونکہ وہ بے حیائی ہے اور بُرا طریقہ ہے۔ اور ارشاد فرمایا ہے کہ کیا تم جہان والوں میں سے یہ حرکت کرتے ہو، کہ مَردوں پر گرتے ہو اور ان بیویوں کو چھوڑتے ہو جو تمہارے رب نے تمہارے واسطے پیدا کی ہیں، بلکہ تم حَدِّ (انسانیت سے) گزرنے والی قوم ہو۔

حدیثِ اوّل: اور رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میں نے اپنے بعد کوئی فتنہ مَردوں کے لیے عورتوں سے زیادہ مُضِرّ نہیں چھوڑا۔ (بخاری، مسلم)

حدیثِ دوم: اور آنحضرت ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ارشاد فرمایا کہ دوبارہ نظر نہ کرو، کیونکہ تمہارے لیے پہلی نظر (یعنی جو اچانک پڑ جاوے وہ) جائز ہے اور دوسری (بَد نظر کرنا یا پہلی نظر کو برقرار رکھنا) جائز نہیں ہے۔ (ابو داؤد)

حدیثِ سوم: اور آنحضرت ﷺ نے ایک شخص کو ڈِکار لیتے سُنا، تو فرمایا: کم کر اپنی ڈِکار کو (یعنی کم کھایا کرو) کیونکہ قیامت کے دن زیادہ بھوکے وہ لوگ ہوں گے جو دنیا میں زیادہ سَیر ہوں۔(شرح السنہ)

حدیثِ چہارم: اور ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ نے کہ تیری بیوی کا بھی تجھ پر حق ہے اور تیرے پاس آنے والے کا بھی تیرے ذمہ حق ہے اور تیرے بدن کا بھی تیرے اوپر حق ہے۔ (مسلم) اِس حدیث شریف سے معلوم ہوا کہ بھوک اور خواہشِ نفس کے بارے میں جس طرح زیادتی مذموم ہے، اسی طرح ایسی کمی بھی مذموم ہے جس سے نفس کا یا اہل و عیال وغیرہ کا حق فوت ہوتا ہے۔

آیتِ مبارکہ: اور ارشاد فرمایا حق تعالیٰ شَانُہٗ نے کہ اللہ ارادہ کرتا ہے کہ تمہاری توبہ قبول کرے اور جو لوگ شہوتوں کا اتباع کرتے ہیں وہ ارادہ کرتے ہیں کہ تم بڑی بھاری کَجی میں پڑ جاؤ۔

اضافہ (الف): نیز ارشاد فرمایا کہ خدا آنکھوں کی چوری کو جانتا ہے اور اس کی بھی جس کو وہ دل میں چھپاتے ہیں (پس آنکھ اور دل کو بھی گناہ سے بچانا لازم ہے)

(ب) اور ارشاد فرمایا آنحضرت ﷺ نے کہ عورتوں سے بچو، کیونکہ بنی اسرائیل کا پہلا فتنہ عورتوں کے سبب سے تھا۔ (مسلم)