ترجمہ آیات و احادیث خطبۂ چَہار دَهَم
بُرے ہم نشین سے الگ رہنے کے بیان میں
حدیثِ اوّل: آنحضرتﷺ نے بعض فتنوں کا ذکر کیا اور صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ: آپﷺ (اُس وقت کے لئے) ہم کو کیا حکم فرماتے ہیں؟ تو آپ نے ارشاد فرمایا: بس تم اپنے گھروں کے ٹاٹ بن جاؤ (ابو داؤد)، یعنی باہر نہ نکلو کہ ان قصوں میں شریک ہونا پڑے۔
حدیثِ دوم: ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ نے کہ قریب ہے کہ مسلمان کا سب سے بہتر مال بکریاں ہوں گی، جن کو لے کر پہاڑ کی چوٹی اور بارش کے مَوقِع کو تلاش کرتا پھرے گا، اپنے دین کو فتنوں سے بچا کر بھاگے گا۔ (بخاری)
حدیثِ سوم: ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ نے: فِتنوں کے بارے میں کہ پکڑے رہے تُو مسلمانوں کی جماعت کو اور اُن کے امام کو۔ عرض کیا گیا: پس اگر نہ ہو ان کی جماعت سے کوئی امام؟ ارشاد فرمایا: (تو ایسی حالت میں ) اُن كُل فرقوں سے دور رہنا۔(بخاری)
حدیثِ چہارم: ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺنے کہ خَلوَت بہتر ہے بُرے ہم نشین سے اور نیک ہم نشین بہتر ہے خَلوَت (میں رہنے) سے (بیہقی)۔
اِن سب روایات سے معلوم ہو گیا کہ نہ ہر حال میں خلوت بہتر ہے نہ جلوت، بلکہ خَلوت بُرے ہم نشینوں سے بچنے کے واسطے ہے اور جَلوَت اچھی صحبت کے لئے ہے اور فتنہ کے مَوقِع پر ضعیف لوگوں کے لئے (یعنی جو کہ رَفعِ فِتنہ پر قادر نہ ہوں خَلوَت بہتر ہے، جیسا کہ ابھی آنے والی آیت سے ثابت ہوتا ہے)۔
آیتِ مُبارکہ: ارشاد فرمایا حق تعالیٰ شَانُہٗ نے کہ (موسٰیؑ نے کہا:) اے میرے رب! نہیں مالک ہوں مگر اپنا اور اپنے بھائی کا، پس علیحدگی کر دیجئے ہم میں اور فاسق قوم میں۔
اضافہ: ارشاد فرمایا رسول اللہ ﷺ نے جب کہ سوال کیا گیا آپ سے اس آیت کے بارے میں ﴿يَآأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوْا عَلَيْكُمْ أَنْفُسَكُمْ...﴾ ''الآيۃ'' (المائدہ: 105) یعنی اے ایمان والو! اپنی (اصلاح کی) فکر کرو۔ جب تم راہ پر چل رہے ہو تو جو شخص گمراہ ہے اس سے تمہارا کوئی نقصان نہیں۔ پس فرمایا کہ اَمر بالمعروف اور نَہی عنِ المُنکَر کیا کرو، یہاں تک کہ جب تم حِرص کی پیروی اور خواہش کا اتباع اور دنیا کو ترجیح دینا اور ہر ایک رائے والے کا اپنی رائے کو پسند کرنا دیکھو، تو پھر تجھ پر اپنی فکر لازم ہے اور اس وقت عوام کے کام کو اپنے (ذِمَّہ) سے الگ کر۔ (جمع الفوائد عن ابی داؤد و الترمذی)
فائدہ: یعنی جب دیکھا جاوے کہ ہر شخص اپنی رائے پر چلتا ہے اور خواہشِ نفسانی کو ترک نہیں کرتا اور حِرص میں مبتلا ہے تو امر بالمعروف اور نہی عن المنکر معاف ہے۔