طرقِ اخلاص میں اخلاص کے ہو جاؤ اسیر
پھر ملے تجھ کو کیا اس کی نہیں ملے گی نظیر
عشق کی راہ میں بس عشق کا ہی خیال رہے
نفس کی چاہتیں کریں نہ تجھ کو اس میں ظہیر
طرقِ اخلاص میں اخلاص کے ہو جاؤ اسیر
پھر ملے تجھ کو کیا اس کی نہیں ملے گی نظیر
عشق کی راہ میں بس عشق کا ہی خیال رہے
نفس کی چاہتیں کریں نہ تجھ کو اس میں ظہیر