محاکمہ بین السلوک و الجذب


سلوک خوب ہے آج کل یہ کفایت نہ کرے

جذب ہے خوب، پر خطر ہے، حفاظت نہ کرے

سلوک طویل ہے یہ تو ختم نہ ہوپائے

جذب مختصر ہے، پرُخطر کہیں نہ ہوجائے

دیر ہونے سے کہیں بخت اپنا نہ سو جائے

زیادہ تیزی سے کہیں سب کچھ ہی نہ کھو جائے

طریق مختصر تو ہو پر انتظام بھی ہو

فہم ہو اپنی جگہ پر ہاتھ میں جام بھی ہو

اس لئے ابتداء ہوگی سلوک سے بہتر

اور پھر جذب ہو کہ ہے یہ اک طریق مختصر

ہوش میں رہنے سے بچ جائیں گے اپنے بال و پر

اور تکمیل کے لئے ہے مفید جذب مگر

ایک ہاتھ جام شریعت،دوسرے عشق کی سنداں

انشاء اللہ شبیرؔ پھر سامنے ہو جانِ جاناں