صحابہؓ کی شان میں بیان کیا کروں کہ قرآں میں اس کا بیاں ہوچکا ہے
صحابہؓ کا رستہ ہدایت کا معیار
طریق نبی یعنی سنت کا معیار
حب ان کا نبی کی محبت کا معیار
ستارے ہدایت کے ہیں یہ صحابہؓ مقام ان کا سب پر عیاں ہوچکا ہے
یہ حبِ صحابہؓ نہ ہو جن کو حاصل
نہ ہوسکتا ہے وہ کبھی حق کا واصل
یہ حق اور باطل کا ہے ایک فاصل
جو بغضِ صحابہؓ کا داعی بنے تو جو شر ہے وہ اس میں جواں ہوچکا ہے
عقیدہ صحابہؓ کا اصلی عقیدہ
جو ہے مختلف اس سے،ہے سر بریدہ
کہ باقی شنیدہ ہیں اور وہ ہیں دیدہ
جوغیر انبیاء سے ہیں افضل یہ سارے کہ رب ان پہ یوں مہرباں ہوچکا ہے
کبھی بھی صحابہؓ پہ تنقید نہ کرنا
کہ بارے میں ان کے خدا سے ہے ڈرنا
جو ان سے کٹے، ان کا کیسے سنورنا
تباہی کے رستے کھلے واں پہ شبیرؔ ظلم خود پہ ایسا جہاں ہو چکا ہے