دروس قرآن و حدیث کے تو ہیں پیارے سارے
کہ ان پہ منحصر ہیں دین کے رستے سارے
تجھ کو یہ علم نہ ہو گر، کہ کیا وہ چاہتے ہیں
عبث ہوں شایدپھر عمل کے طریقے سارے
علم نافع کی ناقدری سے جہالت پیدا
اور جہالت سے ہی اٹھتے ہیں پھر فتنے سارے
ہزار عابدوں پہ ہے حق کا عالم بھاری
فروع حق میں ہوں مشغول یہ مدرسے سارے
پر یہ دنیا کی محبت دلِ عالم میں نہ ہو
ورنہ پھیلیں گے علم سوء کے نقشے سارے
شبیرؔ فرض کفایہ علم پہ زور نہ ہو صرف
جو فرض عین ہے اس کے بھی ہوں سلسلے سارے