حقد اور کینہ
حقد کا علاج بتکلف اختلاط و احسان ہے:
تہذیب: جس سے کینہ ہو اس کے ساتھ بتکلف اختلاط اور احسان کیجئے۔
کینہ اور انقباضِ طبعی کا فرق:
تہذیب: کینہ وہ ہے جو اختیار و قصد سے کسی کی برائی اور بد خواہی دل میں رکھی جائے اور اس کو ایذا پہنچانے کی تدبیر بھی کرے۔ اگر کسی سے رنج کی کوئی بات پیش آئے اور طبیعت اس سے ملنے کو نہ چاہے تو یہ کینہ نہیں، بلکہ انقباضِ طبعی ہے جو گناہ نہیں۔
مادہ حقد کے اضمحلال کا طریقہ:
حال: اپنے مخالف کو کوئی نقصان کسی سے پہنچ جاتا ہے۔ تو قلب میں ایک فرحت محسوس ہوتی ہے۔
تہذیب: عقلاً اور اعتقاداً اس کا استحضار کیا جائے کہ یہ فرحت قابلِ دفع ہے اور دعا کیجئے کہ اس فرحت کو اللہ تعالیٰ دفع فرما دیں۔
رسوخ ہونے کا طریقہ تکرارِ استحضار ہے:
حال: آرزو ہے کہ مخالف کی مخالفت کو اپنی حرکاتِ ناشائستہ و اعمالِ سیّئہ کا نتیجہ سمجھوں۔
تہذیب: اس کا استحضار اختیاری ہے، تکرارِ استحضار سے اس میں رسوخ ہو جائے گا۔
کسی سے رنج نہ رکھنے کے لیے بار بار دعا کی جائے:
حال: دل سے تمنا ہے کہ کسی سے کوئی رنج نہ رکھوں۔
تہذیب: اس کے لیے بار بار دعا کی جائے۔
کینہ رکھنا مناسب نہیں:
تہذیب: جتنا میرے اختیار میں ہے، میں پہلے ہی سے معاف کر دیتا ہوں، میں دل میں کسی کی بات نہیں رکھتا۔ اور دل میں وہ رکھے جو زبان سے نہ کہے، میں تو زبان سے بہت کچھ کہہ لیتا ہوں، دل میں کچھ نہیں رکھتا۔
؎ کفر است در طریقتِ ما کینہ داشتن
آئینِ ماست سینہ چوں آئینہ داشتن