Aqaid | Tazkia.org

عقائد


انبیاء کرام علیہم السلام کے بارے میں

بہت سے اللہ تعالیٰ کے بھیجے ہوئے پیغمبر ، بندوں کو سیدھی راہ بتانے آئے اور وہ سب گناہوں سے پاک ہیں ۔ گنتی ان کی پوری طرح اللہ ہی کو معلوم ہے ۔

ان میں سب سے پہلے آدم علیہ السلام تھے اور سب کے بعد حضرت محمد رسول اللہ ﷺ اور باقی درمیان میں ہوئے ۔ ان میں بعض بہت مشہور ہیں جیسے حضرت نوح علیہ السلام ، حضرت ابراہیم علیہ السلام ، حضرت اسحاق علیہ السلام ، حضرت اسماعیل علیہ السلام ، حضرت یعقوب علیہ السلام ، حضرت یوسف علیہ السلام ، حضرت داؤد علیہ السلام ، حضرت سلیمان علیہ السلام ، حضرت ایوب علیہ السلام ، حضرت موسیٰ علیہ السلام ، حضرت ہارون علیہ السلام ، حضرت ذکریا علیہ السلام ، حضرت یحییٰ علیہ السلام ، حضرت عیسیٰ علیہ السلام ، حضرت الیاس علیہ السلام ، حضرت الیسع علیہ السلام ، حضرت یونس علیہ السلام ، حضرت لوط علیہ السلام ، حضرت ادریس علیہ السلام ، حضرت ذوالکفل علیہ السلام ، حضرت صالح علیہ السلام ، حضرت ہود علیہ السلام ، اورحضرت شعیب علیہ السلام ۔

انبیاء کرام علیہم السلام کی تعداد سے متعلق

سب پیغمبروں کی گنتی اللہ تعالیٰ نے کسی کو نہیں بتائی ۔ اس لئے یوں عقیدہ رکھے کہ اللہ تعالیٰ کے بھیجے ہوئے جتنے پیغمبر ہیں ہم ان سب پر ایمان لاتے ہیں جو ہم کو معلوم ہیں ان پر بھی اور جو نہیں معلوم ان پر بھی۔

انبیاء کرام علیہم السلام کے درمیان فضیلت سے متعلق

پیغمبروں میں بعضوں کا مرتبہ بعضوں سے بڑا ہے ۔ سب سے زیادہ مرتبہ ہمارے پیغمبر محمد مصطفی ﷺ کا ہے ۔ آپ کے بعد اور کوئی پیغمبر نہیں آسکتا ۔ قیامت تک جتنے آدمی اور جن ہونگے آپ سب کے پیغمبر ہیں ۔

انبیاء کرام علیھم السلام کے معجزات

انبیاء کرام کی سچائی بتانے کو اللہ تعالیٰ نے ان کے ہاتھوں ایسی نئی نئی اور مشکل مشکل باتیں ظاہر کیں جو اور لوگ نہیں کرسکتے ۔ ایسی باتوں کو معجزہ کہتے ہیں جیسے ابراہیم علیہ السلام کا آگ میں نہ جلنا ، موسیٰ علیہ السلام کے عصا کا اژدھا بن جانا اور اس طرح اور بہت سارے واقعات جن کا ذکر قرآن اور احادیث شریفہ میں آیا ہے ۔ہمارے نبی کا سب سے بڑا معجزہ قرآن ہے جس کی اس چیلنج کہ اس کی طرح کوئی سورت کوئی بنا کر لائے کا توڑ نہ ابھی تک ہوسکا ہے نہ کبھی ہوگا۔اس طرح ہمارے پیغمبر ﷺ کو جاگتے میں جسم کے ساتھ مکہ سے بیت المقدس اور وہاں سے ساتوں آسمانوں پر اور وہاں سے جہاں تک اللہ تعالیٰ کو منظور ہوا پہنچایا اور پھر مکہ میں پہنچا دیا ، اس کو معراج کہتے ہیں ۔ یہ بھی بڑا معجزہ ہے۔اس طرح اور بہت سارے معجزات جو آپ ﷺ کے ہاتھ پر ظاہر ہوئے جن کا ذکر قرآن یا صحیح احادیث شریفہ میں ہے ۔ان کو ماننا ہمارے ایمان کا حصّہ ہے۔

بدعت سے متعلق

اللہ اور رسول نے دین کی سب باتیں قران و حدیث میں بندوں کو بتادیں ، اب کوئی نئی بات دین میں نکالنا درست نہیں ۔ ایسی نئی باتوں کو بدعت کہتے ہیں ، اور بدعت بہت بڑا گناہ ہے ۔

ہر نئی چیز بدعت نہیں ہوتی

بعض لوگ ہر نئی چیز کو بدعت کہتے ہیں ایسا نہیں ۔بدعت احداث فی الدین کو کہتے ہیں یعنی دین میں کسی چیز کو شامل کرنا ۔دین کے لئے کوئی نیا ذریعہ اختیار کرنا بدعت نہیں ہوتا۔ایسی باتوں کو احداث لی الدین کہتے ہیں جیسے موجودہ مدارس کی ترتیب ، درس نظامی وغیرہ یا تبلیغی جماعت کے موجودہ طور طریقے ، تصوف کے اصلاحی طریقے وغیرہ وغیرہ۔






اہل سنت کی نظر میں اہل بیت کا مقام   Download PDF     Download PDF