(حرم شریف میں)
الٰہی فیض تو کعبے کا عطا کردینا
جو فیض اس کاہے میرے بھی دل میں بھر دینا
میں خالی دل سے ہوں بیٹھا کہ اسے بھر دے تو
جو فیض لے سکے اس سے، وہی نظر دینا
میں گناہ گار سیئات سے بھر پور دل سے
ہوا حاضر ہوں معافی مجھے مگر دینا
یہ رحمتوں کا سمندر جو میرے سامنے ہے
ان رحمتوں سے میرے دل کو آج تر دینا
بس میں تیرا ہی بنوں تو بھی میرا بن جائے
دل پیش شبیؔر کا ہے اس کو تو سنور دینا