سال1433 کی واردات قلبی

(نئے حج کی باتیں)


تشنہ اب تک بھی ہیں کئی باتیں

اب نئے حج کی ہیں نئی باتیں


دل میں پھر شوق ملاقات جاگا

چلنے دو اب جو ہیں چلی باتیں


گرد کعبے کے چلنا پھر ہو نصیب

دل میں کھلمل ہوں پھراس کی باتیں


پھر ادب سے کھڑے سلام کہہ دوں

عرض کردوں وہاں دل کی با تیں


عشق کا یہ سفر نصیب ہو پھر

پھر سے جاندار ہوں مری باتیں


میں فدا اس کی ہر اک بات پہ ہوں

دل پہ ہیں اس کی ہی چھائی باتیں


عشق تکمیل سے عاری ہے شبیؔر

ہاں مگر اس کی ہوں جاری باتیں