مدینہ منورہ کو الوداع

مدینہ کو میں الوداع کہہ رہا ہوں

نہ پوچھو میرے دل سے کیا کہہ رہا ہوں


ہے جاں مضمحل اور روح میری زخمی

نہ دل چاہتا ہے میرا کہہ رہا ہوں


سلام رخصتی کا تو میں آیا کرکے

کہاں حق ہوا ہے ادا کہہ رہا ہوں


یہ یادیں تو تڑپائيں گی اب ہمیشہ

کیا تھا کہاں پر ہوا کہہ رہا ہوں


مدینے کی یادوں کو سنبھالو شبیؔر

نہ ہو تجھ سے اب یہ جدا کہہ رہا ہوں