قدمین شریفین سے رخصتی


آخری لمحوں کی صحبت میں کیا عرض کروں

میں نہ محروموں میں ہوجاؤں بس میں یونہی کہوں


وقت کی قدر نہ کی گزر گئی غفلت میں

دو کریموں کے درمیان میں امید سے ہوں


میری امید یہی ہے کہ کرم ہوگا یہاں

نا امیدی کی جو شیطان کی ہیں باتیں نہ سنوں


مجھ کو بار بار سعادت یہاں آنے کی ملے

یہاں قدمین شریفین کی برکتیں لوٹوں


اب تو نانا سے یہ کہنا ہے کہ اپنا لے مجھے

اور میں نا چیز اس پر بار بار سلام بھیجوں


میرے گناہ غفلتیں بھی ہوں معاف سارے

اپنے نانا کے سامنے اس طرح رسواء نہ رہوں


میرے نانا سلام تجھ پر ہے شبیؔر کا اب

نوازا جائے مجھے اب یہاں سے خوش خوش چلوں