خیر البشر

پیار ان سے نہ ہو کس سے ہو یہ سوچیں ہم اگر

بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ تو ہے مگر ہیں خیر البشر


دل کے والی ہیں ہمارے ان پر قربان ہوں ہم

حبیب اللہ ہیں ثانی ان کا کیسے آئے نظر

جو اتباع کرے ان کی بنے محبوب خدا

وہ امر رب ہے حقیت میں جو ہے ان کا امر


وہ انبیاء کے ہیں خاتم اور جن و انس کے نبی

ادب تعظیم کرے ان کی تمام شجر حجر


اونٹ قربان ہوئے جاتے ہیں قربانی میں

ہاتھ میں جب تھی چھری حج میں یعنی یوم النحر


ان کی سنت پہ عمل میں ہے کامیابی شبیؔر

مقابلے میں اس کی چھوڑ دے سب اگر مگر