کرے وہ ہی سب کچھ اور ہم دیکھتے ہیں
تماشائے نظر کرم دیکھتے ہیں
یہ الفاظ کی ترکیبیں کیسے ہیں بنتی
یہ چلتا ہوا جو قلم دیکھتے ہیں
اسی کی مشیت کی ہے کارگزاری
جہاں میں جو ہم زیر و بم دیکھتے ہیں
ارادوں کے ٹوٹنے سے پہچان اس کو
ارادے جو ہم منہدم دیکھتے ہیں
شبیؔر ان کی قسمت کا میں کیا کہوں گا
خدا چھوڑ کر جو صنم دیکھتے ہیں