حاضر ترے قدموں میں سدا یہ غلام ہو
حاضر ترے قدموں میں سدا یہ غلام ہو
لاکھوں درود آپ پہ لاکھوں سلام ہو
قسمت جو مری چمکی تو حاضر ہوا یہاں
محشر میں بھی قدموں میں یوں میرا مقام ہو
میری توسئیات ہی جھولی میں پڑی ہیں
اﷲ کی معافی کا میسر انعام ہو
ہوجائے مرا ختم گناہوں کا سلسلہ
ہوجائے گر کرم یہ سلسلہ تمام ہو
ہو تیری محبت سے تری اتباع نصیب
بدعات سے خالی مرا ہر ایک کام ہو
شبیر ترے در پہ ہے حاضر زہے نصیب
اے کاش اسے نعمت یہ میسر مدام ہو
تصنیف: شاہراہِ محبت