عارفانہ کلام

کلام
کاش ہم جان لیں کعبے کا نور
پھر تو ہم لیتے رہیں اس سے ضرور
چلتے پھرتے ہیں باتیں کرتے ہیں
اپنی عادت سے ہوتے ہیں مجبور
جب یہاں سامنے کعبہ ہے تو
اس کو دیکھنے سے کیوں ہو پھر نفور
دل اگر اس کے ساتھ لگادیں تو
خود ہی محسوس کریں اس کا سرور
تجلی گاہ ہے ہر دم اس کا
جس کی تاب لا نہ سکے جبل طور
ہے شبیر دل کے بنانے کے لئے
مفید اس کا قرب اور حضور
کلام: حضرت اقدس سید شبیر احمد کاکاخیل صاحب دامت برکاتہم۔
تصنیف: کراماتِ قلب