دیباچہ
جیسا کہ قارئین کو معلوم ہے کہ ہر ماہ خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ سے کتابچہ شاہرائے معرفت شائع کیا جاتا ہے، جس میں اکابرین کی تعلیمات کا نچوڑ عام فہم انداز میں عوام تک پہنچانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
لہذا اسی سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے شاہرائے معرفت کا چودھواں شمارہ آپ حضرات کی خدمت میں پیش ہے۔ سابقہ شماروں کی ترتیب کو برقرار رکھتے ہوئے اس شمارے کی ابتدا بھی حمد اور نعت شریف سے کی گئی ہے اس کے بعد حج کی مناسبت سے ایک عارفانہ کلام شامل کیا گیا ہے۔
اس شمارے میں جو نثری مضامین شامل کیے گئے ہیں، ان میں پہلا مضمون "مطالعۂ سیرت" کے عنوان سے ہے۔ دوسرا مضمون حضرت شیخ سید شبیر احمد کاکاخیل صاحب دامت برکاتهم کا حج کی مناسبت سے جمعہ کا بیان ہے جس میں حضرت نے تفصیل سے بتایا ہے کہ حج کی اصل روح کیا ہے اور حج کرتے وقت ہمیں کون کون سی کیفیات حاصل ہونی چاہئیں، تاکہ ہمارا حج ہمارے لیے نفع مند ثابت ہو۔
اس کے بعد حضرت شیخ سید شبیر احمد کاکاخیل صاحب دامت برکاتهم کی ایک نئی تصنیف "توضیح المعارف" میں سے روح کے بارے میں اکابرین کی تحقیقات کے ضمن میں روح کے اجزاء پر بات کی گئی ہے۔
اس کے بعد حضرت شیخ مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ کے مکتوبات میں سے ان مکتوبات کی تشریح کی گی ہے جن میں حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسلام کے پانچ ارکان میں سے نماز کو خصوصی طور پر ذکر فرمایا ہے۔ حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ عقائد کے درست ہونے کے بعد سب سے زیادہ ضروری نماز کو صحیح طور پر ادا کرنا ہے پھر نماز کے مختلف پہلو مثلاً تعدیلِ ارکان، آداب و سنن وغیرہ کو حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ نے کافی تفصیل سے بیان کیا ہے۔
حضرت کاکا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی تعلیمات میں سے درس نمبر 11 شامل کیا گیا ہے جس میں حضرت کاکا صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے سوز و گداز کے بارے میں گزشتہ سے پیوستہ بات چل رہی ہے۔
قارئین کرام سے گزارش ہے کہ شمارۂ ہذا کا بغور مطالعہ فرمائیں اور اپنی کیفیات و آراء سے مطلع فرمائیں۔ اللہ کریم ہماری کامل اصلاح فرمائے اور ہمیں دائمی رضا سے نوازے۔ آمین۔
خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ