عارفانہ کلام

شکر
نعمتیں جو بھی ملیں ان پہ ہو نصیب شکر
نعمتیں جو ہوں تو ان پر کرے قریب شکر
نعمتیں دنیا میں اور ان سے فائدہ ہو وہاں
تھوڑا سا دیکھ تو لیں کتنا ہے عجیب شکر
صبر سے شکر ہے مشکل پر اگر ہووے نصیب
خوش قسمتی ہے کہ یہ حق کا ہے نقیب شکر
شکر کر لو تو ہو حاضر نعمت مزید زیادہ
یہ سمجھنا ہے شیوۂِ قلبِ منیب شکر
زندگی اس سے بنے کیسے خوشگوار شبیر
اس میں چل جائے کسی وقت گر ریح طِیب شکر
کتاب: نورِ معرفت