دل میں میں یاد اس کو کرتا رہوں
اور ہر دم اس کا دم بھرتا رہوں
ذرہ ذرہ مرا اس کا جو ہے
دے کے اس کو اس پہ میں ڈرتا رہوں
مٹتے مٹتے مرا مٹنا بھی مٹے
اس طرح روز میں سنورتا رہوں
دل پہ اس کی ہو نظر پیار کی اک
ذکر سے اس طرح نکھرتا رہوں
دور اغیار مرے دل سے اب
سامنے باغ ہے میں چرتا رہوں
دل سے دیکھا اسے ہےجب سے شبیر ؔ
اس پہ ہر روز اب تو مرتا رہوں