میں بکھربکھر1کےسمٹ گیا2میں سمٹ سمٹ3کےبکھر4گیا
مرا دل تھا اس کی ا ما نت اک تبھی دل مرا یہ اُدھر گیا
نہ یہ خواب ہے نہ خیا ل ہے کو ئی قیل اس میں نہ قال ہے
یہ عجب نہیں ، تھا یہ اس کا ہی ، یہ جہاں کا تھا وہاں پھر گیا
کبھی قرب اپنا عطا کیا کبھی ناز سے خود سے جدا کیا5
مجھے کیا غرض ہے کہ کیا کیا میں وہاں گیا وہ جدھر گیا
مرے ساتھ اب تو وہی ہے بس کوئی اور پاس نہیں ہی ہےاب6
میں رکوع میں سجدوں میں جب ملا اسے مل کے اور نکھر گیا7
مری سوچ اس کی طرف رہے سارا دن نہ جانے وہ کب ملے
رات اک گھڑی مجھے مل گئے مرے دل سے بوجھ اتر گیا
کبھی دل میں میرے سمائے8ہے کبھی مجھ میں خود کو دکھائے ہے9
عجب عشق شبیر ؔ سکھائے ہے میں دیوانہ بن کےسدھر گیا10
میرا دل مختلف چیزوں کی محبت میں مبتلا ہوگیا
پھر یہ ساری محبتیں ایک کی محبت میں مدغم ہوگیٔں
ایک کی محبت کی وجہ سے
جس سے بھی چاہا اس نے محبت کرائی
کبھی بسط کی حالت مجھ پر طاری کرائی کبھی قبض کی حالت
سارا دن اس امید و بیم کے حالت میں رہا کہ کب نظر کرم ہو
رات کو اس کا فضل ہوا اور اس کا قرب محسوس ہوا
کبھی میرے دل میں آجاتا ہے یعنی اس کی طرف ہی میرا دل متوجہ ہوتا ہے
کبھی مجھ پر خصوصی فضل فرما کر اپنی قدرتوں کا ظہور کرتا ہے
اس کی محبت میں دیوانہ ہوکر میں شریعت پر دل سے چلنے لگا