نفس اور شیطان

نفس اپنا بہت ہی ناداں ہے

بہت ذہین ہے جو شیطاں ہے

دھوکہ دینے پہ یہ تلا ہے ہمیش

اور مرا نفس اس کا میزباں ہے

دونوں یہ مل کے مجھ کو مارتے ہیں

اور مرا روح اس پہ نوحہ کناں ہے

نفس مرا داؤ میں شیطان کے آۓ

نفس میں شیطانیت تبھی جواں ہے

نفس پہ پیر رکھ کے ذکرکرنا

علاج میرا اس میں ہی نہاں ہے

یہ دونوں کام بہت آساں ہو شبیر

گر میسر تجھے پیر مغاں ہے