آج کے دور کی دوستی کا ہے عنوان پیسہ
کسی کی ناک کسی کا پیٹ کسی کا جان پیسہ
لوگ پیسے میں اطمینان کو دیکھتے ہیں مگر
بھلا دیتا ہے کبھی دل کو اطمینان پیسہ
لوگ پیسے کے لیے بیچ دیتے ہیں عزت بھی
اور لذات کا سمجھتے ہیں سامان پیسہ
لذتیں خاک ہوں پیسے کی فراونی میں
جن کو مطلوب ہو ہرحال میں ہر آن پیسہ
ہر طرف پیسے کی تشہیر نظر آتی ہے
کیا ہے وہ اصل میں اس پہ تو ہےحیران پیسہ
پیسے پیسے کے لیے ناک رگڑتے ہیں لوگ
آخرت بھول گئے ایک ہے ارمان پیسہ
ایک نسخہ ذرا دیوانے کا بھی یاد رکھیں
دل کے زخموں کا کبھی بھی نہیں درمان پیسہ
اس سے کچھ آگے بڑھاو ٔ گے تو کچھ فائدہ ہو
اور صرف ساتھ ہی رکھوگے ہے نقصان پیسہ
جو کہ حاصل نہ ہو تجھ کو یہ بطریق جواز
اس کو تو چھوڑ دے کردے وہ پریشان پیسہ
یہ جب حلال طریقوں سے تجھ کومل جائے
پھر صحیح خرچ بھی ہو تب ہو مہر با ن پیسہ
اللہ صدقے کو بڑھاتا ہے مٹادیتا ہے سود
اس سے سمجھو کہ کیا سمجھاتا ہے قرآن پیسہ
دیکھ قارون کے انجام سے عبرت پکڑیں
کہ کچھ نہیں تھا مگر اس کا تو تھا ایما ن پیسہ
حلال رزق بھی زکو ٰ ۃ سے محفوظ بنے
ورنہ غفلت سے اچک لیتا ہے شیطان پیسہ
تین دفعہ اس سے خریدی جنت جس نے ہے شبیر ؔ
کیوں نہیں دیکھتے کیا سمجھتے تھے عثمان پیسہ