مدینہ پہنچ کے نبی(ﷺ) نے جو دیکھا
ہیں رکھتے یہودی محرم کا روزہ
تو پوچھا یہ کیا ہے؟ سبب اس کا کیا ہے؟
بتایا گیا یہ خوشی کا ہے موقع
ملی موسٰی اور قوم کو اس دن نجات جب
تو اس سے بڑا دن ہمارا کیا ہوگا
تو بولے نبی (ﷺ) پھر ہمیں زیادہ حق ہے
کہ رکھیں یہ روزہ ہمارے ہیں موسی ٰ(علیہ السلام)
مشابہ نہ ہو پھر یہود کا کہیں یہ
بنے یوں نبی (ﷺ) سے سوالی صحابہ
یہ فرما یا اس سے نکلنے کے واسطے
رکھیں ہم یہ روزہ مگر اک زیادہ
ہو نیکی کہیں بھی نہ چھوڑیں ہم اس کو
مگر ایک بھی ہو نہ غیر کے مشابہ
صحابہ کا ہم پر ہے احسان کتنا
کریں ان سے ہر چیز میں استفادہ
تو سنت بنا یوں عاشورے کا روزہ
مگر اک اضافی کا ہو ساتھ ارادہ
شبیر ؔ ان کی در سے ملے جو وہ لے لیں
کہ عشق و محبت کا ہے یہ تقاضا