قرآن سے عشق

عشق قرآن سے کرو حاصل

تاکہ محبوب سے ہو تم واصل

نور سے بھرپور ہے ہر لفظ اس کا

اس سے معمور کرو اپنا دل

دل سے رستے پہ گامزن ہوجا

لازمی پائے گا اپنی منزل

روانی اس کی ملائک کی طرح

کم نہیں اجر میں اس کی مشکل

بے رخی اس سے مہنگی ہے بہت

کہیں رہنا نہیں اس سے جاہل

جاری رکھنا ہے دور اس کا ہمیش

تجلیات ہوں حاصل کامل

ہو نصیب خدمت ِ قرآن مجھے

یا ال ٰ ہی شبیر ؔ ہے سائل