شرفِ انسانیت

خلق میں اشرف ہے جو بھی انساں ہے

منتخب ان میں ہر مسلماں ہے

بول پہنچے ہیں اس کے ہم تک جو

براہ راست تو وہ قرآن ہے

حکمِ حاکم ہے یادِ محبوب ہے

یہ جو ہم میں ہے رب کا احساں ہے

اس کو سمجھنے کی تُو کوشش کر

احکم الحاکمین کا فرماں ہے

اپنے محبوب کا ہے فرمودہ

آنکھ اشکبار قلب حیراں ہے

میں تروایح میں سنتا جاو ٔ ں اسے

خدا کا فضل ہے اور رمضاں ہے

نور سے دل کو میں معمور کروں

یہ فرحت دل کی آج مہماں ہے

شبیر ؔ قلب اس کے حوالے کر

پڑھ سکوں سے، کلامِ جاناں ہے