جسم اپنا ہے مشین اعمال کا
اور دل کیفیت و احوال کا
دل کی آنکھیں کان ہوں سب ٹھیک تو
ڈھنگ جانے نفس کے استعمال کا1
نفس بھی مانے حکم جو دل کرے2
حال بھی ہو خیال رکھے قال کا3
اور ذہن بھی دل کا تابع بن سکے4
بندہ بن جائے نہ اپنے خیال کا5
بندگی رب کی ملے پھر خوب خوب
کیا مزہ ہوگا پھر اس کے حال کا6
ہوں اگر یہ سب تمنائیںمحض
پھر محض ہے کھیل قیل و قال کا7
ہاں ارادہ ہو پکا ہمت بھی ہو
شیخ مل جائے اگر کمال کا
پھر ہو خواب شرمندہ تعبیر شبیر ؔ
ہو فضل پھر رب ذو الجلال کا
جب دل ٹھیک ہوجائے تو آنکھ کان سب صحیح استعمال ہوتے ہیں
نفس بھی جب دل کا حکم ماننے کے لِئے تیار ہو اور حکم عدولی نہ کرے
ذہن بھی دل سے باغی نہ ہو۔
بندہ صاحبِ حال بن جائے لیکن ظاہر شریعت سے باہر نہ نکلے
اپنے خیال کو کافی نہ سمجھے
اللہ کی بندگی اور تفویض سے بہت مزہ ملے گا
اگر ارادہ صحیح نہ ہو تو صرف بحثابحثی میں وقت ضائع ہوگا