اپنے محبوب کے محبوب کو میں یاد کروں
یاد آنے سے اس کے دل کو اپنے شاد کروں
کتنا ہے پیار اس کو ہم سے ہمیں یاد رکھا
اب اس کی یاد سے خانۂِ دل آباد کروں
کتنے آسان طریقے ہیں سکھائے ہم کو
دین میں ان کے علاوہ کیوں ایجاد کروں
جوصحابہؓ تھے فنا اس میں ہوگئے تھے فقط
تو عمل میں ان صحابہؓ کو میں استاد کروں
اور پھر ان سے فقہاءؒ نے جو حاصل ہے کیا
ان کو اخلاص سے میں آج زندہ باد کروں
دل مرا دل ہو اس کے دل کی طرح کیسے شبیر ؔ
واسطے اس کے میں صوفی کے دل پہ صاد کروں