ٹھیک

جو موافق ہوں شریعت کے وہ الہام ہیں ٹھیک

چاہے اخبار ہوں اشعار ہوں سب کام ہیں ٹھیک

ان سے قرآن سنت کی مخالفت نہ ہو اور

جن کا الہام ہے گر ان کے صبح شام ہیں ٹھیک

ان کی صحبت میں ملا کرتا ہے اللہ کا عشق

وہ جو آنکھوں سے لٹاتے ہیں عشق کے جام ہیں ٹھیک

ان کے الفاظ کی تاثیر دل بدل ڈالے

ان میں سارے ہی سفید فام سیاہ فام ہیں ٹھیک

دل سے سنتے ہیں دل کے نالے جو پوشیدہ ہیں

اس پہ حیرت نہ ہو ممکن ہیں یہ نظام ہیں ٹھیک

دل کو اللہ کے لیے ان کے دل سے جوڑلینا

شبیرؔ شک نہ کریں ایسے انتظام ہیں ٹھیک