اتنی بڑی ہستی کہاں اور میں کہاں حقیر
میں اس کا وصل مانگوں ذرا سوچ لے شبیر
پر دل ہے کہ بِن اس کے گزارہ نہیں کرتا
معشوق بھی مانگے یہی جذبات بے نظیر
اتنی بڑی ہستی کہاں اور میں کہاں حقیر
میں اس کا وصل مانگوں ذرا سوچ لے شبیر
پر دل ہے کہ بِن اس کے گزارہ نہیں کرتا
معشوق بھی مانگے یہی جذبات بے نظیر