میں


تجھ کو چاہوں میں توکچھ اور کیا چاہوں میں

تری آغوش کے سوا اور کیا مانگوں میں


کچھ میں چاہوں تو اس لیے کہ تو یہ چاہتا ہے

اب تو روکنا نہیں جب تیرے طرف آؤں میں


تو کہے اس کو نہ روک یہ تو مرا عاشق ہے

اس سے بہتر بھلا کیا اور صلہ پاؤں میں


آ مرے دل میں یہ دل کب سے منتظر ہے ترا

تو نہ ہو اس میں تو پھردل کو کیا سمجھاؤں میں


اس کی رحمت کی نظر اور مرے دل پر ہو

تو شبیرؔ شکر اس کا کیسے بجا لاؤں میں