ایک سوچ

بھلا کیا چیز ہیں تصویریں لوگ ان پر جو مرتے ہیں

کہ ان کے واسطے لوگ اپنے اوپر ظلم کرتے ہیں

یہ اپنے گھر میں رکھنے کے لیے کیا چیز کھوتے ہیں

وہ کھونے سے ہو جب نقصان تو اس پر یہ روتے ہیں

کوئی کتا ہو گھر میں یا کوئی جاندار کی تصویر

ذرا دیکھو بڑی کتنی ہے یہ شیطان کی زنجیر

کہ رحمت کے فرشتے پھر وہاں پر آنہیں سکتے

ہے رحمت ساتھ ان کی جو یہ ہر گز پا نہیں سکتے

تو جوق در جوق پھر شیطان کی افواج آتی ہیں

جو دل میں ڈال کے پھر وسوسے ان کو لڑاتی ہیں

تلاوت ذکر کرتے ہیں مگر فائدہ نہیں ہوتا

کوئی جذبہ عموما ً حق کا پھر پیدا نہیں ہوتا

یہ خود کو دنیائے رحمت سے یوں ہی کاٹ دیتے ہیں

یہ گند شیطانیت کا اس طرح پھر چاٹ لیتے ہیں

یہ پھر معمول ساحر کے لیے آسان ہوتے ہیں

کہ ان کے گھر میں چپے چپے پہ شیطان ہوتے ہیں

اگر ہو ساتھ موسیقی بھی کیوں نہ ان کی بن آئے

توشیطان بھنگڑا ڈالے گھرمیں اور یہ خود کو پھنسائے

تو گھر میں جنگ ہوتی ہے جو دل پھر تنگ ہوتے ہیں نرالے شوق ہوتے ہیں نرالے ڈھنگ ہوتے ہیں

گر اس کے ساتھ موجود گھر میں ان کے ہو کوئی ٹی وی

تو یہ ڈبہ تباہی کا محرک ہو ہمیش ان کی

نظر آئے کھلے بندوں ہمیشہ ان میں غیر محرم

اور ان کے ساتھ موسیقی کا شر بھی رہتا ہے ہر دم

تو اندازہ کرو اس سے کیا نقصان ہوگا پھر

جوسٹیرنگ پرہاں ان کے دل جب شیطان ہو گا پھر

وہ ان کے نفس کی شہوات کو مہمیز کردے گا

تو خوب پھر انتقام آدم کا ان کی نسل سے لے گا

یہ دجالی جو آلے ہیں انہیں بس چھوڑدینا ہے

دلوں کا رخ شبیر ؔ اب حق کی جانب موڑ لینا ہے