تصورِ شیخ

نظر آۓ شیخ جب تجھے سوچتا ہوں

تو ياد آۓ اس کو جو میں دیکھتا ہوں

مرا شیخ مجھ کو تجھی سے ملا دے

میں عاشق ہوں تیرا تجھ ہی کو میں چاہوں

مرا شیخ مجھے دیکھ کر مسکراۓ

ہو خوش دیکھ کر یہ کہ میں بھی ترا ہوں

یہ دل کا تعلق ہی ہے اس کےدل سے

جدھر بھی وہ جاۓ تو میں بھی وہاں ہوں

میں ان میں فنا ہو کے تجھ ہی کو دیکھوں

کہ نقش قدم پہ میں ان کی چلا ہوں

محبت میں شیخ کے ہوا تیرا شبیر

فنا ہو کے اس میں میں تجھ پر مٹا ہوں