اصلاحِ نفس

سات قسموں کے بعداللہ نے ایک بات کہی

نفس کو الہام کیا فجور اور تقوی ٰ بھی

اور پھر جزم سے تشدید سے اعلان کیا

جو کرے نفس اپنا پاک ہے کامیاب وہی

جو بدنصیب زندگی میں ایسا کر نہ سکے

توتباہ حال ہے خائب ہے اور خاسر ہے یہی

اس کی تشدید سے اصلاح نفس فرض ہوئی

نفس کی اصلاح کے بغیر کام نہیں ٹھیک کوئی

دیکھ شیطان کو بھی نفس نے دھوکہ ہے دیا

منطقی بحث جو اللہ سے ظالم نے کی

اک طرف حکم خدا ہے براہ راست اس کو

اک طرف علتوں کی بات اور یہ کج بحثی

نفس کی اصلاح نہیں ہوتی مجاہدے کے بغیر

دل ہے ڈرائیور اپنی منزل کا اور نفس گاڑی

نفس جب تک تم اپنے شیخ کے حوالے نہ کرو

اس کی اصلاح پھر آسانی سے نہیں ہے ہوتی

جو ترا نفس کرے تجویز مجاہدہ وہ نہیں

مجاہدہ مخالفت ہے نفس کی بھائی

جو ترا شیخ کہے نفس کو گوارا وہ نہ ہو

مجاہدہ ہے یہی اس میں ہے اصلاح تیری

یہ قال سے حال کا لمبا سفر ہو کیسے طے

نفس پامال کرو پیش ِ شیخ کامل ہی

خدا کو پیار اس اخلاص پہ آجاتا ہے

جس نے شبیر ؔ کیا یہ، فلاح اس کو ملی