توحید پر ایمان

نہیں کوئی معبود لا الہ الا اللہ بس صرف اور صرف خدا

وہی ہی دیتا ہر کسی کو ہے وہ اپنی قدرتوں میں ہے یکتا

ہم جھکیں کیوں کسی اور کی جانب، اک خدا صرف ہمارا معبود

ہم کسی اور کے لئے کیوں کام کریں، وہی ہی اصل میں ہے جب مقصود

باقی سب کچھ تو اس کے دم سےہے، کہ وہی ہے حقیقتاً موجود

دوسرے کیونکر نظر آئیں گے اسے، کہ ہے عاشق کاصرف وہی مشہود

جب بھی مشکل کوئی پڑے ہم کو، اپنا کارساز صرف اسے جانیں

اپنا داتا صرف اسے جانیں اپنی حاجات صرف اس سے مانگیں

شرک س ے اب دور ہمیں رہنا ہے اورکسی دوسرے کو سجدہ نہ کریں

کتنا یہ کام بے وقوفی کا ہے کبھی یہ کام بے ہودہ نہ کریں

وہ تو شہ رگ سے ہے قریب اپنے، اس سے خود کو کبھی جدا نہ کریں

اب بھروسہ صرف اسی پر ہو اور کسی غیر پہ تکیہ نہ کریں

وہی کارساز ہے قدرتوں والا، اب اس پہ چھوڑ دے سب کچھ اپنا

دل میں وہ ہی ہو، نظر اس کی طرف، ہر وقت اس کا نام ہو جپنا

وہی تو ہے جو بن سکے محبوب، دل ہو دینا تو صرف اسے دینا

ہاتھ رکھتا ہے اپنا اوپر ہی، اس کا بن جا اس سے سب کچھ لینا

سوچ لو! سوچ لو! ہاں پھر سوچودینے والا صرف وہی ہے نا

وہ ترے پاس ہے ہر وقت، شبیرؔؔہر وقت ساتھ اس کے ہی رہنا

انَّا للہ کہو اور کہہ دل سے، کہ ہم خدا کے ہیں، دل سے جان لو

انَّا الیہِ رَاجِعُونْ کہہ کر اس کے جانب ہے لوٹنا مان لو