دعوت الی اللہ

سوال نمبر 1559

حضرت شیخ سید شبیر احمد کاکاخیل صاحب دامت برکاتھم
خانقاہ دارالاحسان - برمنگھم

ایمان کا پہلا تقاضا کہ شریعت کے احکام پر عمل کرے

دعوت الی اللہ کی قرآن اور حدیث میں ترغیب دی گئی ہے

ہر شخص سے اس کے اپنے دائرہ اختیار میں سے پوچھا جائے گا۔ جیسے باپ سے اولاد کے بارے میں اور ملک کے بڑے سے ملک کے بارے میں، دفتر میں باس سے اس کے ماتحتوں کے بارے میں پوچھا جائے گا

ہر شخص کو اس کی ذمہ داری دی گئی ہے اسی پر اس کا فرض ہے کہ اپنے اختیار کے دائرہ کار میں حق کی دعوت دے

ہر شخص کا دوسرے پر حق ہے کہ اس تک صحیح بات کو پہنچائے

البتہ اس کا طریقہ سیکھنا چاہئے تاکہ وہ کام درست ہو ، ایسا نہ ہو کہ وہ مزید خراب ہوجائے

دعوت الی اللہ کا اپنا طریقہ کار ہے وہ سیکھنا چاہئے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے

دعوت کو سیکھ کر کرنے میں یہ بھی شامل ہے کہ آدمی پہلے اپنی اصلاح کروائے

سب سے بڑی دعوت انسان کا اپنا کردار ہے

خیبر ٹی وی والے کی حضرت کو آفر اور اس کا جواب

شیخ سعدی کی واقعہ کہ پہلے خود عمل کرو

دعوت کی ایک نیت کہ پہلے میری اصلاح ہو جائے

دعوت دینے میں دوسرے کو کم سمجھے تو اس کا اثر نہیں ہوتا