نفس، قلب اور عقل کی اصلاح کا نظام
-
ہر ذی روح کو موت آنی ہے مگر شیطان موت کے خیال سے انسان کو ہٹاتا ہے۔ جبکہ اللہ یاد دلاتا ہے۔بہتری اسی میں ہے کہ اللہ اور آخرت کی زندگی کے بارے میں سوچیں۔ برائی کے اسباب میں نفس کی خواہشات ہیں جو کہ لامتناہی ہیں۔ نفس کو مطمئن اسکی خواہشات کو پورا نہ کرنے میں ہی کیا جاسکتا ہے اور اتنا ہی نفس میں مانے کی استعداد پیدا ہوتی ہے۔
قرآن سے نصیحت وہی لینا ہے جس کا دل بنا ہو یا بنے دل کے پیچھے چلتا ہو۔ جبکہ عقل کی اہمیت یہ کہ ہر عمل اجر بقدر عقل ملتا ہے۔ اس لئے تینوں کی اصلاح ضروری ہوئی۔
ظاہر کی اصلاح آسان ہے لیکن باطنی اصلاح اتنی آسان نہیں۔
جب تک اپنی اصلاح نہ ہو کسی اور کی کوئی اصلاح نہیں کر سکتا۔
بنیادی طور پر نفس ہی ہمیں خراب کرتا ہے کیونکہ شیطان نفس ہی کو استعمال کرتا ہے۔وہ اسی نفس کے مطابق وسوسہ ڈیزائین کرتا ہے۔
حضرت شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ کا ماڈل
عقل نفسانی اور عقل ایمانی
عقل ایمانی ہی صحیح رستہ بتاتا ہے لیکن اسکے لئے نفس کا رستہ بند کرنا پڑے گا اور دل کی طرف جو نفس کا رستہ ہے اس کو بھی بند کرنا پڑے گا
ان تینوں کی اصلاح کیلئے کسی ماہر کی ضرورت ہے
روحانی بیماری کینہ حسد ہے، روحانی علوم نہں