سالکین کی تربیت، اصلاح، معمولات اور احوال سے متعلق سوالات کے جوابات

مجلس نمبر 674

حضرت شیخ سید شبیر احمد کاکاخیل صاحب دامت برکاتھم
خانقاہ رحمکاریہ امدادیہ راولپنڈی - مکان نمبر CB 1991/1 نزد مسجد امیر حمزہ ؓ گلی نمبر 4، اللہ آباد، ویسٹرج 3، راولپنڈی

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ

اَمَّا بَعْدُ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ


سوال نمبر 1:

شیخ محترم! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ نام فلاں، والد فلاں، شہر فلاں، تعلیم یہ، شیخ محترم میں آپ کی سالکہ ہوں اور اذان کی تسبیحات اور اذکار کے ساتھ تیسرا مراقبہ شیونات ذاتیہ کا سبق ہے۔ شیخ محترم! میں کافی دنوں سے اس مراقبہ پر ہوں۔ کیفیت یہ ہے کہ میری سوچ میں تبدیلی آئی ہے کہ اللہ کا کرم ہے کہ اللہ نے میرے عیبوں کو سب سے چھپا کے رکھا ہے۔ اللہ کی ساری صفات کی الگ ہی شان ہے۔ اللہ اس وقت بھی مجھے سنتا ہے جب میں کہتی نہیں، یعنی ہر ہر صفت کی الگ الگ شان ہے۔ مددگار تو وہ ایسا ہے جیسے کوئی نہیں۔ اب نیا سبق دے دیں۔

جواب:

ماشاء اللہ! اب آپ اس طرح کریں کہ جو مخلوق کی صفات ہیں، اللہ جل شانہٗ ان سے پاک ہے، جیسے اللہ جل شانہٗ فوت نہیں ہوتے، اللہ جل شانہٗ کی اولاد نہیں ہے، اللہ جل شانہٗ کی بیوی نہیں ہے اور اللہ جل شانہٗ کو جنا نہیں گیا، تو جو انسانوں کی صفات ہیں، لیکن وہ اللہ کی شان کے مطابق نہیں ہیں، اللہ ان سے پاک ہے۔ اس کو کہتے ہیں تنزیہ۔ تو یہ جو اللہ تعالیٰ کی تنزیہ ہے، اس کا جو فیض ہے، وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آپ ﷺ کی طرف آرہا ہے اور آپ ﷺ کی طرف سے شیخ کی طرف آرہا ہے اور شیخ کی طرف سے آپ کے لطیفۂ خفی کے اوپر آرہا ہے، جو کہ چوتھا لطیفہ ہے۔ اب آپ اس کی جگہ اس کا مراقبہ کریں ایک مہینہ کے لئے، ان شاء اللہ۔

سوال نمبر 2:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت! آپ نے اپریل 2024 میں درج ذیل ذکر کا فرمایا تھا، جو پورا ہوگیا ہے۔ ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ‘‘ دو سو مرتبہ، ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ چار سو مرتبہ،’’حَقْ‘‘ چھ سو مرتبہ اور ’’اَللہ‘‘ ہزار مرتبہ۔ اور مراقبہ دس منٹ کا ہے۔ باقی روزانہ کے معمولات میں تیسرا کلمہ سو بار، درود شریف سو بار، استغفار سو بار ہے اور ساتھ نماز کی تسبیحات ہیں۔ نیز مراقبہ میں مجھے کچھ محسوس نہیں ہو رہا، رہنمائی کی استدعا ہے۔

جواب:

اب آپ باقی چیزیں تو یہی کریں، بس مراقبہ پندرہ منٹ کے لئے کریں۔

سوال نمبر 3:

شیخ! السلام علیکم۔

As per your instructions for the last one month I have been focusing on the following, people related حسنات, virtual deeds upon waking up and assessing the level of their attainment in the evening as follows.

Try to educate other about Islam everyday

I along with other brothers and sisters try to learn and memorize the nineteen names of Allah سبحانہ وتعالیٰ.

Help others visit their parents’ graveyard and help them in dua since they don’t know how they can recite it. After doing the above, I feel improvement in terms of patience and feeling peaceful in the heart. I always think Allah سبحانہ وتعالیٰ is so kind to me all the time in terms of continuous blessings in the past and present. Sheikh kindly guide for the next جزاک اللہ

جواب:


ماشاء اللہ you should continue this and you will find more things ان شاء اللہ in this.


سوال نمبر 4:

شیخ! السلام علیکم۔

As per your instructions for the last one month, I have been focusing on the following, people related حسنات, virtual deeds upon waking up and assessing of the level of their attainment in the evening as follows:

I try to persuade a lady to offer prayers اَلْحَمْدُ للہ and she started praying جمعہ prayers along with me in the مسجد

Try to give صدقہ to the needy

Try to visit my mother more frequently. However, during this month I was not able to do مراقبہ on the five points and also couldn’t recite The Holy Quran. Sheikh kindly guide me next جزاک اللہ.

جواب:

I think you should focus on مراقبہ besides doing all other activities because this مراقبہ and these things are the basis for all these good things. So therefore you should not miss it.

سوال نمبر 5:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت! معمولات اَلْحَمْدُ للہ! معمول کے مطابق ہو رہے ہیں۔ حضرت جی! میرا ذکر ایک مہینہ کے لئے یہ ہے کہ دو سو، چار سو، چھ سو اور ساڑھے سولہ ہزار اور پانچ منٹ کے لئے سوچنا کہ اللہ مجھے محبت کے ساتھ دیکھ رہے ہیں۔ اللہ کے فضل اور آپ کی دعاؤں کی برکت سے مکمل ہوگیا۔ اس کے علاوہ ہفتہ میں ایک بار دو رکعت صلوٰۃ الحاجت پڑھ کر اپنے عیوب کے بارے میں پانچ منٹ کے لئے سوچتا ہوں۔ حضرت جی! مجھ سے بدگمانی بہت ہوتی ہے اور اگر کسی مجلس میں بولنے کا موقع ملے تو مجھے لگتا ہے کہ میں ضرورت سے زیادہ بول لیتا ہوں۔ ہر صبح اٹھ کر پندرہ منٹ کے لئے سوچتا ہوں کہ میں لوگوں کی کیا خدمت کرسکتا ہوں؟ دعاؤں کا خیال آتا ہے اور اچھا پڑھانے کا اور حسب استطاعت مالی مدد کا۔ حضرت جی! رات کو سوتے وقت اس کا محاسبہ کرنے کی مجھے توفیق نہیں ملتی، جلدی سوجاتا ہوں، کیفیت میں کچھ خاص تبدیلی محسوس نہیں ہو رہی۔ نمازیوں کے جوتے سیدھے کرنے کا مجاہدہ بھی جاری ہے، اَلْحَمْدُ للہ۔ آگے کے لئے کیا حکم ہے؟

جواب:

ماشاء اللہ! اب اس طرح کریں کہ جو دوسروں کے عیوب ہیں، وہ آپ کو جب بھی نظر آجائیں، ان کے بارے میں یوں کہہ دیں کہ مجھ میں ان سے زیادہ عیوب ہیں اور آپ ان کے لئے دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ان کے عیوب بھی دور کریں اور اپنے لئے بھی دعا کریں۔ باقی ان شاء اللہ العزیز! یہ چیز جاری رہے۔

سوال نمبر 6:

حضرت شیخ محترم! جیسا کہ آپ کو پچھلی دفعہ اپنی روحانی حالت سے آگاہ کیا تھا، تو اب کی بار اَلْحَمْدُ للہ! نمازوں کی ادائیگی میں کافی بہتری ہوئی۔ دوسرا ذکر سو دفعہ استغفار، سو دفعہ تیسرا کلمہ، سو دفعہ درود شریف کا بھی بلاناغہ اہتمام جاری ہے۔ حضرت جی! رہنمائی کی درخواست ہے۔

جواب:

آپ کا جو دوسرا ذکر ہے، یعنی سو مرتبہ ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘، سو مرتبہ ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘، سو مرتبہ ’’حَقْ‘‘ اور سو مرتبہ ’’اَللّٰہ‘‘ اس کے بارے میں آپ نے نہیں بتایا، کیا بات ہے؟

سوال نمبر 7:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت! مجھے اکثر احساس ہوتا ہے کہ میرے ساتھ کچھ عجیب ہوا ہے اور سب لوگ میرے بارے میں عجیب سوچتے ہیں، لیکن کیا ہوا؟ اس کا مجھے کچھ پتا نہیں، پھر میں سوچتی ہوں کہ میرا وہم ہے، کچھ بھی نہیں ہوا، بس کچھ لوگوں کی حرکتیں اور باتیں عجیب لگ جاتی ہیں کہ لوگ مجھے یہ باتیں کیوں کر رہے ہیں؟ اکثر سوچتی ہوں کہ لوگوں کے ساتھ کچھ unusual ہوا، لیکن کیا ہوا؟ اس کا مجھے کوئی ادراک نہیں ہوتا۔ رات کو خواب میں بھی ڈر کی وجہ سے اٹھ جاتی ہوں۔ ایسی حالت میں مجھے کیا کرنا چاہئے؟

جواب:

کچھ بھی نہیں کرنا چاہئے، بس ان چیزوں کی پروا نہیں کرنی چاہئے۔ دوسروں کے بارے میں سوچنا چھوڑ دیں، بس اللہ تعالیٰ کے ساتھ اپنے تعلق کو درست کرنے کی کوشش کریں۔ لوگ ہمیں کیا دے سکتے ہیں اور لوگ ہم سے کیا لے سکتے ہیں؟ ہمیں تو سارا کچھ اللہ سے لینا ہے اور اللہ کے لئے کرنا ہے بس۔

سوال نمبر 8:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت جی! آج کل بہت عجیب کیفیت ہے، بہت رونا آتا ہے اپنی حالت پر، کیونکہ پھر سے مراقبہ میں ناغہ آیا ہے۔ دن کو بھی بچے چھوڑتے نہیں اور کل رات سو نہیں رہے تھے، تو سلاتے سلاتے خود سو گئی، جس کی وجہ سے پھر ناغہ آیا۔ مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ مجھ سے کوئی گناہ ہوا ہے، میں آپ کی تابعدار نہیں، ورنہ آپ کی بات ہر حال میں مانتی۔ لیکن میں بہت struggle کر رہی ہوں کہ مراقبہ میں بھی اور معمولات میں بھی ناغہ نہ ہو، لیکن کوشش کے باوجود بھی میں ناکام رہی۔ دنیا کے کاموں میں کوئی رکاوٹ نہیں آتی، لیکن اس میں بار بار رکاوٹ آجاتی ہے۔ مراقبہ میں یکسوئی نہیں بنتی، دن کو کرتی ہوں تو بچے تنگ کرتے ہیں، پھر دس منٹ کر کے بالآخر چھوڑ دیتی ہوں اور دس منٹ جو رہ جاتے ہیں، وہ بعد میں کر لیتی ہوں، لیکن دماغ میں وہی بچوں کی آوازیں چل رہی ہوتی ہیں۔ یکسوئی بھی نہیں ہوتی، بس اپنا وقت پورا کر لیتی ہوں۔ آپ کا کیا حکم ہے؟

جواب:

ماشاء اللہ! آپ بس اس میں ناغہ نہ کیا کریں۔ باقی جیسے آپ نے کہا کہ خود سو گئی، تو فجر کی نماز کے فوراً بعد آپ کو کرنا چاہئے تھا۔ ویسے اس کے لئے حدیث شریف بھی موجود ہے۔ بہرحال آپ کو ان چیزوں کے ساتھ ہی کرنا ہوگا، کیونکہ ساری عورتوں کے (جن کے بچے ہیں ان کے) ساتھ یہی حال ہوتا ہے، لیکن وہ سارے کام کیا کرتی ہیں، آپ بھی بس struggle کر لیا کریں کہ کوئی چیز miss نہ ہو۔

سوال نمبر 9:

السلام علیکم۔ حضرت! آپ نے جو اذکار دیئے ہیں، ان کا ایک مہینہ مکمل ہوا ہے، اَلْحَمْدُ للہ! لیکن کچھ اذکار کی تعداد مکمل نہیں کرسکی ہوں۔ مزید رہنمائی کی درخواست ہے۔ ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘ دو سو مرتبہ، ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ چار سو مرتبہ، ’’حَقْ‘‘ چھ سو مرتبہ اور ’’اَللّٰہ‘‘ ساڑھے تیرہ ہزار مرتبہ، اور اس کے ساتھ پانچ منٹ تصور کرنا کہ دل ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ کر رہا ہے۔ لیکن حضرت ابھی ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ دل ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ کر رہا ہے۔

جواب:

پہلے آپ اس کو پکا کر لیں، پھر دوسرے کا پوچھیں۔ بس ابھی اس کو پکا کر لیں اور پورا مہینہ ناغہ نہ ہونے دیں۔

سوال نمبر 10:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت جی! اس مہینے کا سارا ذکر پورا ہوگیا ہے، دو، چار، چھ اور چار ہزار اور تمام لطائف پر دس دس منٹ مراقبہ اور مراقبۂ شکر پندرہ منٹ۔ اس مراقبہ میں مجھے ایسی جگہوں پر شکر کرنا نصیب ہوا کہ جو مجھے پہلے نظر نہیں آئیں۔ مجھے یہ احساس ہوگیا ہے کہ میں بہت زیادہ ناشکرا ہوں اور زیادہ سے زیادہ شکر کرنا چاہئے۔

جواب:

ماشاء اللہ! اس مراقبہ کو جاری رکھیں اور شکر زیادہ سے زیادہ ہونا چاہئے کیونکہ سب سے مشکل کام یہی ہے۔

سوال نمبر 11:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

Respected حضرت صاحب

I pray that you are well آمین. I have completed this month ذکر without miss اَلْحَمْدُ للہ. Verbal ذکر two hundred times ‘‘لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ’’ four hundred times ‘‘لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ’’ six hundred times ‘‘حَقْ’’ and thousand times اَللّٰہ‘‘ ’’. Ten minutes مراقبہ Allah Allah on لطیفۂ قلب ten minutes on لطیفۂ روح and fifteen minutes on سر. Regarding مراقبۂ, I feel the ذکر less as compared to last month on the لطیفہ. I have also been feeling less spiritual and more prone to sins this month. But honestly it's my own fault. Because of my own lack and not trying hard following your previous pieces advice. I let go in control of the نفس due to غفلت and it puts me spiritually on setback. ان شاء اللہ I will try hard again from this point onwards. Dua is requested.

جواب:

Yes I perform dua for you but you should try your best to achieve that position what you need in this regard and I think for the next month ان شاء اللہ you will tell me better in this regard.


سوال نمبر 12:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

I have a local student who I have always been sincere with and worried about making lots of dua for him. Since coming back from travelling the boy is now بالغ and led تراویح but his father wants to push him forward for everything he can. For example, with Salah and تعلیم etc. This has made me experience for the first time in my life very strange feelings which I had. I am not sure how to define them. I get these feelings of insecurity or disappointment or competition in my heart. I started making dua for him and myself almost after every Salah and I want to be sincere to every muslim and just as Allah سبحانہ و تعالیٰ and Allah والے have good to me. I want to be good to him. But even though I know these feelings are غیر اختیاری they are giving me very hard time and I am someone who can’t act if I feel uncomfortable. I can’t hide or fake it. I am not sure at all what to do? Going forward, kindly advise. May اللہ تعالیٰ reward you with the best for all the فکر توجہ and love that you have given this unworthy فقیر and everyone else.

Question: Based on these احوال, I also want to ask how we can separate بد ظن from our good feelings?

جواب:

ان شاء اللہ I shall discuss it will you later on telephone


سوال نمبر 13:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

(نمبر 1:)

ابتدائی وظیفہ بلاناغہ پورا کر لیا اَلْحَمْدُ للہ۔

جواب:

اب اس کو پہلے لطیفہ کا مراقبۂ تعلیم دے دیں۔

(نمبر 2:)

پہلے تین لطائف پر دس منٹ ذکر اور لطیفۂ خفی پر پندرہ منٹ ذکر۔ سب لطائف پر ذکر محسوس ہوتا ہے۔

جواب:

اب اس کو چوتھا بتا دیجئے گا۔ اور پہلے والے پر دس دس منٹ۔

(نمبر 3:)

درود شریف پڑھتی تھی، اب بڑی ہوگئی ہے۔

جواب:

اب ماشاء اللہ! ان کو پہلے والا وظیفہ بتا دیجئے گا۔

(نمبر 4:)

لطیفۂ قلب دس منٹ، محسوس نہیں ہوتا۔

جواب:

تو اس کو پندرہ منٹ بتا دیں۔

(نمبر 5:)

ایک ہزار مرتبہ اسم ذات کا زبانی ذکر۔

جواب:

ماشاء اللہ! اس کو اب پانچ منٹ کا مراقبہ بتا دیں۔

(نمبر 6:)

سو مرتبہ تیسرا کلمہ، سو مرتبہ استغفار، سو مرتبہ درود شریف۔

جواب:

ان کو آپ پانچ منٹ کا مراقبہ بھی بتا دیجئے۔

(نمبر 7:)

تمام لطائف پر دس منٹ ذکر اور مراقبۂ معیت اور دعائیہ پندرہ منٹ۔ دعا میں تسلسل، اخلاص اور توجہ الی اللہ نصیب ہوئی۔ عین مراقبہ کرتے وقت محسوس ہوا کہ اللہ تعالیٰ میرے قریب ہو رہے ہیں اور میں اللہ کے سامنے دعا کر رہی ہوں۔ کثرت سے دعا مانگنے کی توفیق نصیب ہوئی۔ مسنون ہدیہ، (خاص کر ’’اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ الَجَنَّۃَ وَنَعُوْذُبِکَ مِنَ النَّارِ‘‘ کا وظیفہ) مقرر وقت کے علاوہ بھی زبان پر جاری رہتا ہے

جواب:

ماشاء اللہ بہت اچھی بات ہے۔ اب پوری امت کے لئے ایسی حالت میں دعا کیا کیجئے کہ اللہ جل شانہٗ پوری امت کے حال پر رحم فرمائے اور اللہ آپ ﷺ کی پوری امت کو آپ ﷺ کی سنتوں پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔

(نمبر 8:)

لطیفۂ قلب بیس منٹ، محسوس ہوتا ہے۔

جواب:

ماشاء اللہ! بہت اچھی بات ہے۔ اب لطیفۂ روح پر اس کو پندرہ منٹ اور لطیفۂ قلب پر دس منٹ کا بتا دیں۔

(نمبر 9:)

تمام لطائف پر دس منٹ ذکر، مراقبہ شانِ جامع پندرہ منٹ، ذکر کی کثرت نصیب ہوئی ہے۔

جواب:

ماشاء اللہ! بہت اچھی بات ہے۔ اب اس کو مراقبۂ معیت کا بتا دیں۔

(نمبر 10:)

لطیفۂ قلب دس منٹ، لطیفۂ روح دس، منٹ لطیفۂ سر پندرہ منٹ۔ سر پر محسوس نہیں ہوتا۔

جواب:

تو اس کو جاری رکھیں۔

(نمبر 11:)

تمام لطائف پر پانچ منٹ ذکر اور مراقبۂ معیت اور دعائیہ پانچ منٹ اور مراقبۂ شکر دس منٹ۔ مراقبہ کے دوران بہت زیادہ دعائیں مانگتی ہوں۔ نئی نئی دعائیں ذہن میں آتی ہیں۔ مراقبہ کے علاوہ بھی بہت دعا کرتی ہوں۔ جب کوئی احسان کر لے، تو دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں، اس کو دعا دیتی ہوں، اس کے علاوہ لوگوں کے احسانات پر سوچتی ہوں، ان کو دعائیں دیتی ہوں اور اکثر ایسا شکر ادا نہیں کرتی کہ اس کا مداوا ہوجائے اور ہر وقت یہ ادارک ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ میرے ساتھ ہے، خاص کر تکلیف کے وقت یہ ادراک بہت بڑھ جاتا ہے۔

جواب:

ماشاء اللہ! بہت اچھی بات ہے۔ پوری امت کے لئے اب ایسی حالت میں یہ دعا کریں کہ اللہ جل شانہٗ پوری امت کو ہدایت نصیب فرمائے اور آپ ﷺ کے طریقہ پر چلنے کی توفیق عطا فرما دے۔ ان شاء اللہ! ایک مہینہ اس کو جاری رکھیں۔

(نمبر 12:)

تمام لطائف پر پانچ منٹ ذکر اور مراقبہ حقیقتِ کعبہ پندرہ منٹ۔ کیفیات میں کچھ تبدیلی محسوس نہیں ہوتی۔

جواب:

حقیقتِ قرآن، حقیقتِ نماز یعنی ان دو کا مراقبہ کر چکی ہیں یا نہیں کر چکی؟

سوال نمبر 14:

السلام علیکم۔ حضرت شیخ! نظر کی حفاظت اَلْحَمْدُ للہ! جاری ہے۔ مزید رذائل کی جو لسٹ آپ کو بھیجی ہے، ان میں سے اگر کسی پر کام کرنا ہے، تو رہنمائی فرمایئے گا۔ حضرت! یہ اللہ کے قرب سے کیا مراد ہے؟ وصل کسے کہتے ہیں؟ جس نے اپنے نفس کو پہچانا، اس نے اپنے رب کو پہچانا۔ اس قول کا مطلب کیا ہے؟

جواب:

ان شاء اللہ! میں کسی بیان میں یہ چیزیں تفصیل سے بیان کروں گا، کیونکہ یہ مختصر وقت ہے اور مجھے کہیں جانا ہے۔

سوال نمبر 15:

حضرت جی! میں فلاں ہوں اور آپ نے پچھلے ماہ جو ذکر دیا تھا دو سو مرتبہ ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘، دو سو مرتبہ ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘، دو سو مرتبہ ’’حَقْ‘‘ اور سو مرتبہ ’’اَللّٰہ‘‘ اَلْحَمْدُ للہ، مکمل ہوگیا ہے۔ منزل جدید اور ثوابی ذکر میں کوئی ناغہ نہیں ہوا۔ حضرت جی! ذکر کے دوران بھی اور ذکر مکمل کرنے کے بعد بھی کیفیت رہتی ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے میرے سینے میں مسلسل آگ لگی ہوئی ہے۔ مزید رہنمائی فرمائیں۔

جواب:

جب ذکر کر لیں تو درود شریف اس کے بعد پڑھ لیا کریں۔

سوال نمبر 16:

نام فلاں، عمر 26 سال، شہر فلاں، پیشہ یہ ہے۔ السلام علیکم۔ حضرت جی! امید کرتا ہوں کہ آپ خیریت سے ہوں گے۔ حضرت جی! آپ نے جو علاجی ذکر دیا ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘ دو سو مرتبہ، ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ چار سو مرتبہ، ’’حَقْ‘‘ چھ سو مرتبہ اور ’’اَللّٰہ‘‘ پندرہ سو مرتبہ۔ اور لطیفۂ قلب پانچ منٹ، لطیفۂ روح پانچ منٹ، لطیفۂ سر پانچ منٹ، لطیفۂ خفی پانچ منٹ، لطیفۂ اخفیٰ پانچ منٹ اور مراقبہ شیونات ذاتیہ، اس میں اللہ پاک کی ذات کی طرف متوجہ ہونا کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے فیض آپ ﷺ پر آرہا ہے اور آپ ﷺ کی طرف سے میرے شیخ کی طرف اور میرے شیخ سے میرے سر پر آرہا ہے، یہ پندرہ منٹ دیا تھا۔ اَلْحَمْدُ للہ! ذکر ٹھیک ہو رہا ہے اور محسوس بھی ہو رہا ہے، چاہے لطائف پر ہوں یا مراقبہ پر ہوں۔ آپ نے حضرت جی! فرمایا تھا کہ آپ کی مصروفیات زیادہ ہیں، اس کو فی الحال جاری رکھیں، مہینہ کے بعد لازمی اطلاع کردیں اور ساتھ میں روزانہ بلاناغہ درود شریف، قرآن مجید کی تلاوت جاری ہے۔ حضرت جی! دائیں آنکھ میں کالا موتیا ہے اور ساتھ نظر بھی ختم ہوگئی ہے، فی الحال علاج بھی جاری ہے۔ حضرت جی! باتیں بہت زیادہ ہیں، مگر آنکھوں کا مسئلہ ہے۔

جواب:

اللہ تعالیٰ آپ کو صحت کاملہ، عاجلہ، مستمرہ نصیب فرمائے اور آپ کو جلد از جلد اچھی آنکھیں نصیب فرما دے۔ اس پر ’’یَا نُوْرُ یَا سَلَامُ‘‘ کا ورد کثرت کے ساتھ کر لیا کریں۔ دوسری بات کہ مراقبہ شیونات ذاتیہ یہ تو آپ کا ہوگیا۔ اب اس کے بعد یہ کر لیا کریں کہ جو صفات اللہ کے لئے ثابت نہیں ہیں یعنی اس کے لئے مناسب نہیں ہیں، جیسے اللہ پاک سوتے نہیں ہیں، اللہ پاک کسی سے پیدا نہیں ہوئے، اللہ پاک کی کوئی اولاد نہیں ہے، اللہ جل شانہٗ کی بیوی نہیں ہے، اللہ پاک سوتے نہیں، فوت نہیں ہوتے، تو اس طرح جو صفات اللہ کی نہیں ہیں، اس کو صفت تنزیہ کہتے ہیں۔ اس کا جو فیض ہے، وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آپ ﷺ کی طرف اور آپ ﷺ کی طرف سے اپنے شیخ کی طرف اور آپ کے شیخ کی طرف سے آپ کے چوتھے لطیفہ کے اوپر آرہا ہے۔ بس اب یہ آپ ماشاء اللہ! کریں، باقی چیزیں تو وہی ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جلد صحت عطا فرما دے۔

سوال نمبر 17:

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ حضرت جی! آج کا بیان میرے لئے تھا، کیونکہ مجھ سے ذکر چھوٹ چکا ہے، کئی دفعہ اگر ہمت کرنے کی کوشش کی کہ ذکر دوبارہ کروں، لیکن ہمت نہیں ہو رہی تھی، پر اب حالت یہ ہے کہ اپنی برائی پر نظر اور ان کی اصلاح کے لئے فکرمند ہوں۔ حضرت جی! کچھ گناہ چھوڑے کئی سال گزر چکے ہیں، لیکن آج بھی ان گناہوں کی طرف رغبت ہے، کیا یہ بھی مندرجہ ذیل رذائل میں سے ہے، مثلاً خود پسندی، کم ہمتی، عدم برداشت، لوگوں کی نظروں میں اچھا رہنا، حالانکہ حقیقت مختلف ہے، کسی کو سمجھوں کہ یہ خیرخواہ نہیں ہے، کسی کو دھوکہ دے چکا ہوں، قطع تعلق کرنا، میری زبان سے قریبی لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے، اگر کوئی چند ہزار کے لئے دین میں دھوکہ کرے، تو کرنے دیتا ہوں، لہجہ نرم رکھتا ہوں، ہنسی مذاق کرتا ہوں اور کوشش یہ ہوتی ہے کہ کوئی یہ نہ کہے کہ مجھ میں غرور ہے، یا یہ کہ یہ برے برتاؤ سے پیش آتا ہے۔ لیکن لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں، استقامت کی کمی ہے، آج کل دل بہت گھبرا رہا ہے، پتا نہیں کس چیز کا ڈر ہے، اگر کوئی دشمنی والا معاملہ کرے، تو میں بھی پیچھے نہیں رہتا، بدتمیز انسان کے ساتھ بدتمیزی پر آجاتا ہوں۔ حضرت! مجھے جو نقصان ہوا، وہ لاہور میں ایک شادی کی شرکت سے ہوا۔ رشتہ داروں کی شادی جو ہال میں تھی، وہاں اپنی فیملی کے ساتھ گیا، جس میں میوزک بھی تھا۔ ایسے ماحول میں گھر والوں کو اکیلے نہیں چھوڑ سکتا تھا، لیکن پھر اپنا نقصان کردیا۔ اس کے بعد سے ذکر میں ہمت نہیں رہی، لاپروائی بہت ہوگئی ہے۔ گھر والوں کے لئے چاہتا ہوں کہ شرعی پردہ کرے، کم از کم شادی بیاہ میں تو کرے، لیکن شادی بیاہ میں وہ خیال نہیں رکھتی، اس کی وجہ سے مجھے روحانی نقصان ہوا ہے، کیونکہ اس کی وجہ سے میں بے پردگی اور میوزک والے ماحول میں چلا جاتا ہوں۔ ایسی بات پر ہماری کئی بار گھر میں لڑائی ہو چکی ہے، لیکن اصل مسئلہ ہے کہ تبدیلی مجھ میں نہیں آرہی۔ ہمارے خاندان میں تو ایسا ہی ہوتا ہے۔ باقی حضرت جی! گھر میں تفسیر پڑھانا شروع کیا ہے، دعا فرمائیں کہ اللہ سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

جواب:

سب سے پہلے آپ اپنی کم ہمتی کو دور کر لیں، باقی چیزیں بعد میں ہوں گی۔ کم ہمتی دور کر لیں یعنی جو چیز آپ کرسکتے ہیں، اس کو چھوڑیں نہیں۔ جیسے انسان موت کے وقت دیکھتا ہے کہ کسی طریقہ سے میں اٹھوں، تو اسی طریقے سے بس آپ بھی اس حالت میں یعنی جو بھی کمزور سے کمزور حالت ہو، اس میں بھی ہمت کرنے کی کوشش کر لیں۔ فی الحال آپ یہ کریں، باقی جو ذکر میں نے آپ کو دیا ہے، وہ ذکر آپ نہ چھوڑیں، وہ ذکر کرتے رہیں، ان شاء اللہ! اللہ پاک مدد فرمائیں گے۔

سوال نمبر 18:

السلام علیکم۔ حضرت جی! میرا ذکر ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘، ’’اِلَّا اللّٰہ‘‘، ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ کو ایک ماہ سے اوپر ہوگیا ہے، مگر رابطہ نہ ہو سکا۔ اب مزید کتنا کرنا ہے؟ جواب مرحمت فرمائیں۔

جواب:

اب ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘ دو سو مرتبہ، ’’اِلَّا اللّٰہ‘‘ دو سو مرتبہ، ’’اَللّٰہ اَللّٰہ‘‘ دو سو مرتبہ اور ’’اَللّٰہ‘‘ سو مرتبہ، یہ اب ایک مہینہ کے لئے کر لیں۔


سوال نمبر 19:

السلام علیکم۔ شاہ صاحب!

I have completed ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘ two hundred times ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ‘‘ four hundred ‘‘حَقْ’’ six hundred and Allah fifteen hundred times. Please guide me further.

جواب:

Now you should do Allah two thousands times and the rest will be the same ان شاء اللہ


سوال نمبر 20:

میرے اوقات اَلْحَمْدُ للہ! پڑھنے پڑھانے میں گزر جاتے ہیں، جو وقت بچتا ہے، اس کو دکان میں بیٹھ کر مطالعہ کرنے میں صرف کرتا ہوں۔ حضرت جی! ہر وقت یہ ڈر لگتا ہے کہ ہمارے نفس کی شرارت کی وجہ سے اللہ ہمیں خدمتِ دین سے محروم نہ کرے، اس وجہ سے مغرب کے بعد تفسیر سے پہلے اور مدرسہ بنات میں پڑھانے سے پہلے دو رکعت نفل پڑھ کر خوب رو کر دعا کرتا ہوں، پھر پڑھانے بیٹھ جاتا ہوں۔ حضرت سے دعا کی درخواست ہے۔

جواب:

اللہ جل شانہٗ آپ کو مزید استقامت نصیب فرمائے اور حق کے لئے کام کرنے کے لئے قبول فرما دے۔

وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ